گریٹر اقبال پارک واقعہ: عائشہ نے عورت مارچ والوں کو شرمندہ کردیا

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ تمام آڈیوز اور ویڈیوز کا فرانزک کروایا جائے گا۔

ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور عامر سہیل عرف ریمبو کی آڈیو ریکارڈنگ سامنے آنے کے بعد لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں 14 اگست کو پیش آنے والے واقعے نے ایک نیا موڑ لے لیا ہے۔

آڈیو ریکارڈنگ کا انکشاف ڈی جی آئی انویسٹی گیشن شارق جمال نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کیا۔

شارق جمال کا کہنا تھا کہ ریمبو کی بلیک میل کرنے کی آڈیو بھی اس کے موبائل سے برآمد ہوگئی ہے، جس میں ریمبو کہہ رہا ہے کہ میں تیری ساری تصاویر اور ویڈیو میڈیا پر دوں گا۔ نا کھیلیں گے نا کھیلنے دیں گے، مجھے برباد کیا ہے میں تجھے بھی برباد کردوں گا۔

یہ بھی پڑھیے

اینٹی ٹیرارزم فنانسنگ یونٹ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ

معروف اینکر پرسن ماریہ میمن کی مرحومہ ماں کا سونا بینک سے چوری

جواب میں عائشہ اکرم کہتی ہے کہ میرے ساتھ میری فیملی ہے جہاں مرضی ویڈیوز بھیجو۔ اس پر ریمبو نے مزید کہا کہ داتا دربار کے سامنے پھنسنے والی ویڈیو بھی میرے پاس ہے۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ تمام آڈیوز اور ویڈیوز کا فرانزک کروایا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس قبل بھی ایک آڈیو سامنے آئی جس میں عائشہ اکرم اور ریمبو کے درمیان ملزمان کی رہائی کے بدلے رقم لینے کی منصوبہ بندی ہوئی۔

مبینہ آڈیو ٹیپ میں عائشہ اکرم اور ریمبو ایک دوسرے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ مجرم 6 ہیں یا 7، عائشہ ریمبو سے کہتی ہے کہ 6 مجرم ہیں جنھیں شناخت کیا ہے۔

ریمبو عائشہ سے پوچھتا ہے کہ فی مجرم کتنے پیسے لیے جائیں، زیادہ تر تو غریب ہیں، جس پر عائشہ جواب دیتی ہے کہ مشکل سے ان لوگوں نے 5، 5 لاکھ دینے ہیں۔

دوسری جانب عامر سہیل عرف ریمبو ، عائشہ کو جواب دیتا ہے کہ چلیں ٹھیک ہے میں بات کرتا ہوں۔

متعلقہ تحاریر