پاکستانی اسٹارٹ اپس میں بلند ترین سرمایہ کاری ریکارڈ، بلومبرگ

رواں سال اسٹارٹ اپس میں 300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جو کہ ملک کے لیے ایک نیا ریکارڈ ہے۔

سال 2021 میں پاکستان کے تیزی سے ابھرتے ہوئے ٹیکنالوجی سیکٹر میں پچھلے 6 برس سے بھی زیادہ سرمایہ کاری ہوئی، یہ سرمایہ کاری امریکا، سنگاپور اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے کی گئی۔

آدھے سے زیادہ فنڈریزنگ معاہدوں میں مائیکروسافٹ اور لنکڈ ان کے ایک سابق عہدیدار کا کردار رہا۔

یہ بھی پڑھیے

پینڈورا لیکس تحقیقات، پاکستانی اسٹارٹ اپس کو دھچکا پہنچنے کا خدشہ

نوکری چھوڑیں اپنا کاروبار کریں ، ایمزون  نےملازمین کو پیشکش کردی

پاکستانی نژاد عاطف اعوان نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک ٹیکنالوجیکل کمپنیز کے ساتھ منسلک رہنے کے بعد انہوں نے امریکا میں اسٹارٹ اپس کے لیے سرمایہ کاری شروع کردی تھی۔

اسی دوران وہ سان فرانسسکو سے نکل کر اپنے والدین سے ملاقات کے لیے جنوبی پنجاب کے شہر لودھراں کے ایک گاؤں آئے اور انہیں نئے مواقع نظر آنے لگے۔

مختلف مقامی انٹریپرینیورز نے ان سے رابطہ کیا اور اپنے کاروبار کو ترقی دینے کے لیے مشاورت کی۔ تب 41 برس کے عاطف کو پاکستان میں نئے اسٹارٹ اپس کے مواقع نظر آئے۔

وہ پچھلے برس فروری میں دوبارہ امریکا چلے گئے اور ‘انڈس ویلی کیپیٹل’ کے نام سے ایک کیپیٹل فنڈ قائم کیا۔

کرنچ بیس اور انویسٹ 2 اننویٹ ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں رواں سال اسٹارٹ اپس میں 300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جو کہ ملک کے لیے ایک نیا ریکارڈ ہے۔

امریکی کمپنی کلائنر پرکنز نے اس سال سب سے پہلے سرمایہ کاری کی، اس کے بعد دو سنگاپورین کمپنیز ڈیفائی پارٹرنز اور ویو میکر پارٹنرز نے اور بعد ازاں یو اے ای کی زین کیپیٹل نے بھی سرمایہ کاری کی۔

کلائنر پرکنز کے ایک پارٹنر مامون حامد نے کہا کہ پاکستان میں بڑی منڈی بننے کے لیے تمام صلاحیتیں موجود ہیں۔ صرف نوجوانوں کی بات کی جائے تو ہم یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ وہ دنیا کے تمام ممالک سے زیادہ جلدی کام کا جدید انداز اپنا سکتے ہیں۔

کئی نوجوان بہت اچھی تنخواہوں والی غیرملکی ملازمتیں چھوڑ کر پاکستان واپس آگئے ہیں اور اینٹریپرینیورز بن گئے ہیں۔

ایک امریکی شہری جارڈن اولیواس نے کہا کہ یہ دنیا کی آخری بڑی آبادی ہے جہاں پر اب تک ٹیکنالوجی کے شعبے میں صحیح معنوں میں کام نہیں ہوا۔

جارڈن آج کل اسلام آباد میں ‘قست پے’ نامی اسٹارٹ اپ پر کام کررہے ہیں جس میں صارفین کو پہلے خریدیں، بعد میں پیسے دیں کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

عاطف اعوان کا کہنا ہے کہ چین، بھارت اور انڈونیشیا میں جو کچھ ہوا ہے وہ اب پاکستان میں بھی ہورہا ہے لیکن بہت تیزی کے ساتھ۔، انہوں نے کہا کہ پہیہ گھومنا شروع ہوگیا ہے۔

متعلقہ تحاریر