پشاور میں پی ڈی ایم کا جلسہ فلاپ ہوگیا

مولانا فضل الرحمان اور شاہد خاقان عباسی کی موجودگی کے باوجود شرکا کی تعداد چند سو سے زیادہ نہ ہوسکی۔

پشاور رنگ روڈ پر پی ڈی ایم کی احتجاجی ریلی  میں حکومت مخالف سیاسی جماعتیں کارکنان کو جمع کرنے میں ناکام رہیں۔

کارکنان نے کہا کہ راستے بند ہونے کے باعث پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے تھا، سابق وزیراعلیٰ اکرم خان درانی نے کہا کہ سارے راستے بند کرنا حکمران جماعت کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ڈی ایم میں واپسی کیلیے پیپلزپارٹی شوکاز کا جواب دے، شاہد خاقان

کیا پیپلز پارٹی پی ڈی ایم میں شامل ہونے جارہی ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ جلسہ گاہ کو آنے والے راستوں کو پانچ کلومیٹرز تک بند کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جلسے میں رہنما مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی اور جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی شرکت کے باوجود کارکنان نے شرکت نہیں کی۔

دوسری طرف وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ آج پشاور میں پی ڈی ایم کا جلسہ مکمل طور پر ایک فلاپ شو تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی ساری جماعتیں مل کر بھی ایک ہزار سے زائد لوگ اکٹھے نہیں کرسکی، پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے عوام نے پہلے کی طرح اس دفعہ بھی پی ڈی ایم کو مسترد کردیا ہے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم مسترد شدہ اور سیاسی بے روزگاروں کا ٹولہ ہے، ان کے پاس عوام کو بتانے اور دینے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔

محمود خان نے کہا کہ آج کے ناکام جلسے پر پی ڈی ایم والوں کو اپنی شکست برملا تسلیم کرلینی چاہیے، خیبر پختونخوا کے عوام 2018 کی طرح اب بھی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ نیا پاکستان کارڈ کی صورت میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے ایک جامع پیکیج کا اجراء کر رہے ہیں۔

کے پی کے صوبائی وزیر کامران بنگش نے ٹویٹ میں کہا کہ 25 جماعتوں کا اتحاد ایک مہینے کی تیاری کے بعد مشکل سے 250 افراد کا جلسہ کرسکا۔

متعلقہ تحاریر