پی ڈی ایم میں واپسی کیلیے پیپلزپارٹی شوکاز کا جواب دے، شاہد خاقان

آج ایسا لگا کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا ہی حصہ تھی لیکن شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو شوکاز نوٹس کا جواب دینا ہوگا۔

آج قومی اسمبلی کے اہم اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن اراکین موجود تھے، 33 بل منظور کیے گئے، اس دوران اپوزیشن کی گھن گرج بھی جاری رہی جبکہ حکومتی اراکین اپنی کامیابیوں پر ڈیسک بجاتے رہے۔

اہم بات یہ تھی کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مردہ گھوڑے میں بھی جان پڑتی ہوئی محسوس ہوئی اور اِس حکومت مخالف اتحاد نے آج کے روز ہونے والی قانون سازی میں ہر ممکن کوشش کی کہ اسے جاری نہ رہنے دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا پیپلز پارٹی پی ڈی ایم میں شامل ہونے جارہی ہے؟

حکومت سے علیحدگی، ایم کیو ایم پاکستان میں پریشر گروپ قائم

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جڑتی ہوئی پی ڈی ایم میں دوبارہ دراڑ ڈال دی ہے۔ انہوں نے ایکسپریس نیوز پر ایک پروگرام میں میزبان منصور علی خان کو انٹرویو کے دوران کہا کہ پی ڈی ایم میں واپسی کے لیے پیپلزپارٹی کو شوکاز نوٹس کا جواب دینا ہوگا۔

آج بہت عرصے بعد تمام اپوزیشن اکٹھی نظر آئی، شہباز شریف، بلاول بھٹو ساتھ ساتھ رہے، سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی شرکت کی۔

قومی اسمبلی اجلاس سے قبل اور بعد میں اپوزیشن رہنماؤں نے ایک ساتھ میڈیا سے گفتگو کی، آج ایسا لگا کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا ہی حصہ تھی لیکن شاہد خاقان عباسی نے اس اتحاد کا ملیا میٹ کردیا۔

یاد رہے کہ رواں برس ہونے والے سینیٹ الیکشن میں بلوچستان عوامی پارٹی سے ووٹ لینے پر شاہد خاقان عباسی نے بحیثیتِ سیکرٹری جنرل پی ڈی ایم پیپلزپارٹی کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

پیپلزپارٹی نے اب تک تو ان شوکاز نوٹسز کا کوئی جواب نہیں دیا تھا لیکن اب دیکھتے ہیں کہ پیپلزپارٹی اگر ایک مرتبہ پھر ‘تاریخ کی درست سمت میں لیٹنے’ کا فیصلہ کرچکی ہے تو وہ ان نوٹسز کا جواب دیتی ہے یا نہیں۔

متعلقہ تحاریر