مشیر خزانہ کی جانب سے چیئرمین ایس ای سی پی کی مدت ملازمت میں خلاف ضابطہ توسیع
عامر خان نے چیئرمین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کا عہدہ 17 اگست 2019 کو سنبھالا تھا۔

مشیر خزانہ شوکت ترین نے چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان کی مدت ملازمت میں خلاف ضابطہ توسیع کر دی ہے۔
سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی پالیسی کے تحت کسی بھی چیئرمین کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں دی جاسکتی۔
نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان نے اپنی مدت ملازمت ختم ہونے کے حوالے سے مشیر خزانہ شوکت ترین کو خط لکھا تھا ، تاہم شوکت ترین نے خاموشی سے ایک سمری تیار کی اور وزارت خزانہ سے منظوری کے بعد عامر خان کی مدت ملازمت میں خلاف ضابطہ توسیع کردی۔
یہ بھی پڑھیے
کروزشپ تفریح کے لیے نہیں اسکریپ کے لیے خریدہ گیا ہے، صحافی افضل ندیم
کرپٹو کرنسی مارکیٹ کریش کر گئی، بٹ کوائن کی قیمت میں 12 فیصد کمی ریکارڈ
نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عامر خان کی خلاف ضابطہ توسیع پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور کیپیٹل مارکیٹ سمیت دیگر کمپنیز نے وزارت خزانہ سے شدید تحفظات کا اظہار کیا تاہم وزارت خزانہ اور مشیر خزانہ شوکت کی ترین کی جانب سے کوئی خاطرخواہ جواب نہیں دیا گیا ہے۔
ایس ای سی پی ایک کارپوریٹ باڈی ہے جسے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایکٹ 1997 کے تحت قائم کیا گیا تھا جس کا مینڈیٹ پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر ، کیپٹل مارکیٹ اور انشورنس انڈسٹری وغیرہ کے لیے فائدہ مند قوانین بنانے ہیں۔
کمیشن کو ایس ای سی پی کے سیکشن 5 کے تحت وفاقی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ چیئرمین اور کمشنر چلاتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایس ای سی پی پالیسی بورڈ کا ایک نگران ادارہ ہے جو ایس ای سی پی کے سیکشن 12 کے تحت وفاقی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ اراکین پر مشتمل ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی منظوری کےبعد وزارت فنانس کے ایک نوٹیفکیشن کے بعد عامر خان کو 17 اگست 2019 کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کا نیا چیئرمین مقرر کیا تھا۔
عامر خان کو فرخ سبزواری کی جگہ تعینات کیا گیا تھا جنہیں صرف سات ماہ قبل کارپوریٹ سیکٹر ریگولیٹر کا چیئرپرسن مقرر کیا گیا تھا۔
وزارت خزانہ نے عامر خان کو فرخ سبزواری کی جگہ جبکہ خالد مرزا کی جگہ سید مسعود علی نقوی کو ایس ای سی پی پالیسی بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق فرخ سبزواری اور خالد مرزا کے درمیان پالیسی کے معاملات پر اختلافات پیدا ہو گئے تھے جس کے نتیجے میں دونوں کو برطرف کر دیا گیا تھا۔
عامر خان، جنہوں نے آج اپنے نئے دفتر کا چارج سنبھالا ہے، کے پاس بینکنگ، کیپٹل مارکیٹ، مالیاتی حل، مصنوعات کی ساخت، معروف قومی اقدامات، کاروباری تبدیلی، اور ریگولیٹری اصلاحات کا تقریباً 30 سال کا تجربہ ہے۔
وہ 2012 سے ایس ای سی پی کے مختلف محکموں میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں
عامر خان اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک، رائل بینک آف کینیڈا، اور امریکن ایکسپریس بینک لمیٹڈ میں اعلیٰ عہدوں پر بھی خدمات انجام دے چکے تھے۔