دھندے نے ایک دن کے چوزے کو بھی نہ بخشا، کارٹلائزیشن سے من مانے دام طے

انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر کمیشن ایک دن کے چوزے کی پروڈکشن اور فروخت میں کمپیٹیشن ایکٹ کی خلاف ورزی میں ملوث کمپنیوں کو شو کاز نوٹس جاری کرے گا۔

مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی انکوائری  میں انکشاف کیا گیا ہے، کہ ایک دن کے برائلر چوزے کی مارکیٹ میں کارٹلائزیشن کی گئی یے.

کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے ایک دن کے چوزے کی مارکیٹ سے متعلق انکوائری ختم کر لی ہے جس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ آٹھ ہیچریریز سال 2019 سے لیکر جون 2021 تک ایک دن کے برائلر چوزے کی مارکیٹ میں مبینہ طور پر ساز باز اور پرائس فکسنگ میں ملوث رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی اشرافیہ مجرمانہ حد تک فضول خرچ، 3سالوں میں 8بلین ڈالر کی اشیاء درآمد کیں

کراچی میں دودھ کی نئی خوردہ قیمت 120 روپے فی لیٹر مقرر، نوٹیفکیشن

سی سی پی نے یہ انکوائری برائلر فارمرز کی جانب سے پاکستان سٹیزن پورٹل پر موصول ہونے والی شکایات کے بعد شروع کی جس میںیہ الزام لگایا گیا تھا کہ ایک دن کے چوزے کی قیمتوں میں اضافے کا سبب اس سیکٹر میں کارٹلائزیشن ہے ۔سی سی پی نے اس سلسلے میں جون 2021 میںپاکستان پولٹری ایسوسی ایشن اورایک ایک دن کے چوزے کی فروخت سے وابستہ فرم کے دفاتر کا سرچ انسپکشن کیا تھا۔

سی سی پی نے ضبط شدہ ریکارڈ کے فارنزک جائزہ لیا جس سے ظاہر ہوا کہ اس ہیچری فرم سے وابستہ ایک اہلکار کا اس کارٹل میں اہم کردار ہے اور وہ بطور فوکل پرسن باہمی اتفاق سے طے کی گئی قیمتوں کی تشہیر کیا کرتا تھا۔اس طے کی گئی قیمت کو روزانہ دیگر ہیچریز اور پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کو ایس ایم ایس اور واٹس ایپ کے زریعے پہنچایا جا تا تھا۔اسی طریقے سے قیمتوں کے تعین پر بھی بات چیت کی جاتی تھی۔

انکوائری ٹیم کے پاس موجود شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ حریف ہیچریز کی جانب سے باہمی تبادلہ خیال کے بعد جو ریٹ طے کیا جاتا تھا وہی ریٹ مارکیٹ میں اس دن کا ریٹ ہوتا تھا۔

مثال کے طور پر 26 اپریل 2021 کو فوکل پرسن نے 82.5 روپے اگلے تین دن کے لئے میسج کیا۔ جب چیک کیا گیا تو ان تین دنوں میں مارکیٹ میں یہی ریٹ چل رہا تھا۔

پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن بھی مبینہ طور پر کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4کی خلاف ورزی کی مرتکب پائی گئی کیونکہ اس کا آفیشل بھی اسی گروپ کا ممبر تھا اور وہ قیمتوں کے تبادلہ خیال اور اعلانات کے متعلق سب جانتا تھا۔

انکوائری سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ ایک دن کے چوزے کی ماہانہ اوسط قیمت 2020سے 2021کے بیچ بہت اتارچڑھائو دکھاتی رہی اور یہ 20.46 روپے سے لیکر 79.74 روپے تک اوپر نیچے ہوتی رہی۔اور کل قیمت میں اس کا اوسط 17فیصد رہا جو کہ 79.74 روپے پر 24.10 فیصد تک چلا گیا۔

قیمت میں دوسر ا اہم حصہ پولٹری فیڈ کا رہا جو کہ کل قیمت کو 68فی صد رہا ۔ مئی2021  میں سی س پی نے مبینہ پولٹری فیڈ کمپنیز کارٹلائزیشن کے سلسلے میں شوکاز نوٹس بھی جاری کیے تھے۔اور فیڈ ملز نے لاہور ہائی کورٹ سے شوکاز نوٹسز کے خلاف حکم امتناعی حاصل کیا ہوا ہے۔

یہاں یہ جاننا بھی اہم ہے کہ زیادہ تر ہیچریز جو کہ مبینہ کارٹل گروپ کا حصہ ہیں وہ تمام پولٹری سپلائی چین یعنی بریڈنگ سے پولٹری فیڈ کی پروڈکشن تک ہر چیز میں ملوث ہیں ۔

انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر کمیشن ایک دن کے چوزے کی پروڈکشن اور فروخت میں کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4کی خلاف ورزی میں ملوث کمپنیوں کو شو کاز نوٹس جاری کرے گا۔

متعلقہ تحاریر