برطانوی نوجوان اپنے عطیے کی رقم سے اجنبی کی جان بچانے پر خوشی سے نہال

اجنبی شخص کی جان بچانے والے 24 سالہ نوجوان سیم ایسلے نے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسانی کی زندگی کھیل دیکھنے سے زیادہ اہم ہے۔

چوبیس سالہ برطانوی نوجوان سیم ایسٹلی کی جانب سے ویسٹ مڈلینڈز میں یورو 2020ء کے سیمی فائنل میں انگلینڈ کا ڈنمارک کے خلاف میچ کا موقع ٹھکراتے ہوئے ٹکٹ واپس کراکر اس کی رقم ایک ضرورت مند کو عطیہ کی گئی تھی۔

سیم ایسٹلے نے اپنی گرل فرینڈ 25 سالہ بیتھ ہل کے ساتھ ویمبلے اسٹیڈیم میں ہونے والے تاریخی کھیل میں شرکت کیلئے پروگرام طے کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے

بعدازاں برطانوی نوجوان سیم ایسٹلی کی جانب سے عطیہ کی گئی رقم سے اسٹیم سیلز اور بون میرو میں مبتلا ایک شخص کی جان بچالی گئی۔

سیم ایسلے اپنی اس قربانی سے پہلے نہیں جانتا تھا کہ وہ جس کی مدد کررہا ہے وہ کون ہے تاہم اس نے دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ آپ کے عطیے نے اسٹیل سیل کے مریض سیم کی جان بچالی ہے۔

یہ جان کر مددگار سیم ایسلے خوش ہوگیا اور اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا فیصلہ درست ثابت ہوا۔ کسی انسان کی قیمتی جان بچانا فٹبال میچ دیکھنے سے بہتر ہے کیونکہ فٹ بال کا کوئی کھیل کسی کی جان نہیں بچاتا۔

انتھونی نولان چیریٹی میں رجسٹر ڈویلپمنٹ کی ڈائریکٹر ربیکا پرچرڈ نے کا کہنا تھا کہ ہمارے عطیہ دہندگان بہترین وقت میں ناقابل یقین لوگ ہیں کیونکہ وہ اس انداز میں ایک مکمل اجنبی کی مدد کرنے پر راضی ہوتے ہیں۔

ربیکا پرچرڈ کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیم ایسلے نے اپنی خوشی کو بالائے طاق رکھ کر ایک غیرمعمولی اور ناقابل یقین حد تک بے لوث خدمت کی ہے۔

متعلقہ تحاریر