ریکوڈک کی ڈویلپمنٹ، وزیراعظم کا بلوچستان کے لیے بڑا اعلان

عالمی بینک کی ثالثی عدالت نے حکومت پاکستان کی جانب سے ٹیتھیان کاپر کمپنی کا ٹھیکہ ختم کرنے پر پاکستان پر پانچ ارب ڈالر سے زائد کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ریکوڈک کی ڈویلپمنٹ اور مالی معاملات کو چلانے کے لیے بلوچستان سے تعاون کرے گی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کو ترقی دینے کے لیے حکومت اپنی وژن کے مطابق کام کرے گی۔”

یہ بھی پڑھیے

ایران ترکی روٹ کے بعد اب ٹرینیں چین اور افغانستان جانے کے لیے تیار

نیشنل سیونگ سینٹر کا نئے سال پر صارفین کو نیا تحفہ دینے کا اعلان

ریکوڈک کے مالی معاملات کے حوالے سے وزیراعظم نے لکھا ہے کہ "میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہماری وفاقی حکومت ریکوڈک کے لیے تمام مالیاتی بوجھ اٹھائے گی اور حکومت بلوچستان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔”

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "ریکوڈک کی ڈویلپمنٹ سے سے بلوچستان کے عوام اور صوبے کے لیے خوشحالی کے دور کا آغاز ہو گا۔”

وزیراعلیٰ بلوچستان کا ردعمل

ریکوڈک ذخائر کی ڈویلپمنٹ کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ صوبے کے مالی معاملات دیکھنے کے حوالےسے وزیراعظم کا بیان قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس سے صوبے میں ترقی کے نئے دور آغاز ہوگا۔

ٹیتھیان کاپر کمپنی ، حکومت پاکستان اور عالمی ثالثی عدالت کا فیصلہ

حکومت پاکستان نے ٹیتھیان کاپر کمپنی کو 2011 میں ریکوڈک منصوبے کا ٹھیکہ دیا تھا۔

عالمی بینک کی ثالثی عدالت نے حکومت پاکستان کی جانب سے ٹیتھیان کاپر کمپنی کا ٹھیکہ ختم کرنے پر پاکستان پر پانچ ارب ڈالر سے زائد کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

ٹیتھیان کاپر کمپنی نے 2012 میں حکومتِ بلوچستان کی جانب سے لیز کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد بین الاقوامی ثالثی عدالت سے تنازعات برائے سرمایہ کاری کے تصفیہ کے لیے رابطہ کیا تھا۔

بین الاقوامی ٹریبونل نے 15 جولائی 2019 کو 700 صفحات پر مشتمل فیصلے میں اعلان کیا کہ پاکستان کو ٹیتھیان کاپر کمپنی کو 5.8 بلین امریکی ڈالر ہرجانے کی ادائیگی کرنا ہوگی۔

پاکستان کی سپریم کورٹ نے 2013 میں معاہدہ ختم کر دیا تھا۔ کان کنی کمپنی نے اپنے دائر دعوے میں کہا تھا کہ اس نے ریکوڈک پر 220 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔

ٹیتھیان بورڈ کے سربراہ ولیم ہیز نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کمپنی اب بھی "پاکستان کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے۔” لیکن، مزید کہا کہ "یہ تنازعہ ختم ہونے تک اپنے تجارتی اور قانونی مفادات کا تحفظ جاری رکھے گا۔”

متعلقہ تحاریر