ملک میں سالانہ 80 ٹن سونا اسمگلنگ کے ذریعے درآمد ہونے کا انکشاف

صرف سونا ہی نہیں ملک میں ڈائمنڈ بھی اسمگلنگ کے ذریعے لیا جارہا ہے

پاکستان میں سالانہ ایک 160 ٹن سونا استعمال میں آتا ہے جبکہ 80 ٹن سونا مختلف ممالک سے اسمگلنگ کے ذریعے،،قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں سونے کی اسمگلنگ کو روکنے کے اقدامات کی ہدایت کر دی۔

اسلام  آباد میں سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ  کے اجلاس میں ایف بی آر کے چیئرمین ڈاکٹر محمد اشفاق نے بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ پاکستان میں سونا کی مارکیٹ تقریباً 2.2 ٹریلین روپے کی ہے، ایف بی جبکہ آر میں صرف 29 ارب روپے گولڈ مارکیٹ ڈکلئیرڈ ہے، ملک میں سالانہ 80 ٹن سونا اسمگلنگ کے ذریعے درآمد ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ڈالرکی قدر اور سونے کی قیمت میں کمی

ٹوکیو پیرا لمپکس میں حیدر علی نے پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیت لیا

پاکستان میں گولڈ درآمد کرنے کی کوئی پالیسی اور ٹیکس نظام نہیں، 36 ہزار سونے کا کام کرنے والوں میں صرف 54 گولڈسمتھ ٹیکس دیتے ہیں  ، گولڈ ایسوسی ایشن کے حکام کا کہنا تھا کہ صرف سونا ہی نہیں ملک میں ڈائمنڈ بھی اسمگلنگ کے ذریعے لایا جارہا ہے ۔

اجلاس کو بتایا کہ پاکستان میں سالانہ 160 ٹن سونا استعمال میں آتا ہے، 80 ٹن سونا مختلف ممالک سے اسمگلنگ کے ذریعے آ رہا ہے، پاکستان میں سونا کی مارکیٹ تقریباً 2.2 ٹریلین روپے کی ہے، ایف بی آر میں صرف 29 ارب روپے گولڈ مارکیٹ ڈکلئیرڈ ہیں ۔ فیڈرل بورڈ آف ریوینو کی جانب سے پیش کردہ حقائق کے بعد قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سونے کی اسمگلنگ کو روکنے کے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کر دی ہے۔

دوسری جانب  جیولرز ایسوسی ایشن کے  اسد الرحمان نے نیوز 360 کو بتایا کہ اگر سونے اور چاندی کی کمرشل امپورٹ کی اجازت دی جائے تو ملک 5 ارب ڈالر کے زیورات برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

متعلقہ تحاریر