سندھ کورونا ٹاسک فورس کا صوبے بھر میں تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے عوام کورونا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کریں تو کورونا کی بڑھتی ہوئی لہر پر قابو پالیں گے۔

سندھ کورونا ٹاسک فورس نے صوبے میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے باوجود تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت  کورونا سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ اجلاس میں کراچی سمیت صوبے بھر میں کورونا کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

وائی ڈی اے سندھ اور بلوچستان کو صوبائی حکومتوں کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ

امریکی سرجنز کا تاریخی کارنامہ، سور کے دل کی انسانی جسم میں کامیاب پیوند کاری

وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اجلاس میں کورونا ٹاسک فورس نے صوبے بھر میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام تعلیمی اداروں اور سرکاری و نجی اسپتالوں کا سروے کیا جائے گا، سروے میں اسپتالوں  کی گنجائش کا جائزہ لیا جائے گا۔ اسپتالوں میں کتنی گنجائش ہے اور مزید کتنی ضرورت ہے اس حوالے سے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

فیصلہ کیا گیا ہے کہ عوامی مقامات پر ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے، جو سرکاری افسران ماسک نہیں پہنے گا انہیں جرمانہ کیا جائے گا۔ جرمانے میں ایک دن کی تنخواہ کی کٹوتی کرنے کی تجویز ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام شادی ہالز، مارکیٹز، عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا جبکہ شادی تقریبات میں کھانہ باکس میں دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مارکیٹس میں ویکسین کئے گئے افراد کو داخلے کی اجازت ہوگی، انتظامیہ کو ویکسی نیشن کارڈ کا  رکارڈ چیک کرنا لازمی ہوگا۔

کورونا ٹاسک فورس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ویکسی نیشن مہم پورے صوبے میں تیز کی جائے گی۔ ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا کیسز میں اضافہ احتیاطی تدابیر نہ اپنانے کا نتیجہ ہے۔ وام تعاون کریں گے تو اس جاری کورونا لہر پر بھی کنٹرول ہوجائے گا۔

متعلقہ تحاریر