پاکستان میں مسلسل دوسرے روز کورونا وائرس کے 4 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

این سی او سی کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مثبت کیسز کی شرح بڑھتے ہوئے 7.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومی کرون کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے ملک بھر مسلسلے دوسرے روز بھی 4 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق رپورٹ ہونے والے زیادہ تر کیسز کی تعداد اومی کرون ویریئنٹ کی ہے۔

این سی او سی کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کل 51,236 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 4,027 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس طرح ملک بھر میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مثبت کیسز کی شرح 7.8 فیصد رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عالمی ادارہ صحت نے  کرونا کے دو نئے طریقہ علاج کی منظوری دے دی

کراچی کے لیے بری خبر، شہر میں کووڈ 19 مثبت کیسز کی شرح 35 فیصد سے تجاوز

دریں اثنا، اسی عرصے کے دوران مزید 9 مریض اس موذی وائرس سے زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 752 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ایک روز قبل پاکستان میں کورونا وائرس کے 4 ہزار 286 کیسز رپورٹ ہوئے تھے ۔ جوکہ 25 اگست 2021 کے بعد سے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔ مثبت تناسب بھی 8.16 فیصد تک پہنچ گئی تھی جو 11 اگست کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

دریں اثنا، وفاقی محکمہ صحت کے حکام نے کہا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ کراچی کی صورتحال آنے والے ہفتے میں بدل جائے گی کیونکہ مثبت تناسب 50 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، جس کے نتیجے میں اسپتالوں میں داخل ہونے والے مریضوں میں اضافہ ہوگا۔ طبی حکام کے مطابق کراچی میں مثبت کیسز کی شرح روزانہ کی بنیاد پر 6 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔

گذشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا تھا جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومی کرون کے پھیلاؤ کے باوجود تعلیمی ادارے کھلے رکھے جائیں گے خاص طور پر کراچی میں جہاں مثبت کی کیسز کی شرح 35 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

وزیراعلیٰ کے ترجمان نے بتایا کہ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کورونا وائرس ٹاسک فورس کے اجلاس کے دوران کیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں میں کلاسز بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہیں گی۔ صوبے بھر میں ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ فیصلے کے مطابق عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا تھا اور حکومت نے ماسک نہ پہننے پر سرکاری اہلکاروں پر ایک دن کی تنخواہ کے برابر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر