باکسر محمد وسیم کا پاکستان باکسنگ فیڈریشن پر رشوت کا الزام

معروف باکسر نے دعویٰ کیا ہے کہ فیڈریشن نے این او سی جاری کرنے کے لیے ان سے ہر میچ کی فیس کا 20 فیصد طلب کیا تھا۔

پاکستان کے معروف باکسر محمد وسیم نے ایک نیا پینڈوراباکس کھول دیا ہے، انہوں نے الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان باکسنگ فیڈریشن (پی بی ایف) کے صدر نے این او سی جاری کرنے کےلیے ہر جیت کے انعام کی رقم کا 20 فیصد ڈیمانڈ کیا تھا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہونے والے ایک انٹرویو میں باکسر محمد وسیم نے پاکستان باکسنگ فیڈریشن پر آمدنی سے حصہ مانگنے کا الزام لگایا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کرکٹر محمد رضوان نے خواتین کے ساتھ تصاویر نہ بنوانے کی وجہ بتا دی

قابل ذکر سفر کا اختتام، ویرات کوہلی ٹیسٹ کپتان کے عہدے سے بھی دستبردار

وائرل ہونے والے انٹرویو میں انکشاف کرتے ہوئے باکسر محمد وسیم نے کہا ہے کہ ہمارے کوچ جو ہمارے ٹرینر بھی تھے اے سی والے کمرے میں سوتے تھے اور باکسر پنکھے کے نیچے جہاں دو دو گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی۔

محمد وسیم نے بتایا کہ ایک کورین پرموٹر مجھے ملا ۔ اس نے مجھ سے کہا کہ اگر آپ پروفیشنل باکسر بننا چاہتے تو میں آپ کو پرموٹ کرسکتا ہوں ، آپ میرے ساتھ معاہدہ کرلیں ، انہوں نے کہا کہ میں آپ کی فیڈریشن کے صدر سے بات چیت کرنا چاہتا ہوں، اس کے بعد ہی میں آپ کو کنٹریکٹ کے لیے سائن کروں ، نہیں تو ممکن نہیں ہوگا۔

باکسر نے افسردہ ہوتے ہوئے بتایا کہ ملاقات کے بعد فیڈریشن کے صدر نے مجھ سے کہا کہ ایک کنٹریکٹ تو آپ نے کورین شخص کے ساتھ کیا ہے ایک کنٹریکٹ آپ ہمارے ساتھ کریں؟ میں نے پوچھا کہ میں کون سے کنٹریکٹ آپ کے ساتھ کروں؟ انہوں نے کہا کہ آپ کو جو بھی پیسہ ملے گا ، وہ فائٹ منی ہو یا ماہانہ بینادوں جو پیسہ وہ آپ کو دیں گے ، آپ نے اس میں سے 20 فیصد ہمیں دینا ہے۔

باکسر محمد وسیم نے مزید انکشاف کیا کہ "میرے پاس کوئی آپشن نہیں تھا ، مطلب میرے پاس ان کو انکار کا آپشن نہیں تھا ، میں نے کرنا ہی کرنا تھا کیونکہ جس طرح سے باقی لڑکے یہاں پر ضائع ہو گئے ہیں میں بھی ضائع ہو جاتا۔ 2007 میں نیشنل چیمپئن شپ تھی ، ککری گراؤنڈ میں فائنل میں جیتا تھا مگر مجھے ہروایا گیا ، میں نے وہیں پر ہی باکسنگ چھوڑ دی۔ ہمیں گھر سے بھی کوئی سپورٹ نہیں تھی ، فیڈریشن جاتے تو وہاں سے کوئی سپورٹ نہیں ملتی تھی۔ فیڈریشن آتے تو یہاں نہ لائٹ نہ پنکھا ، ساری رات مچھروں سے لڑنا اور صبح رنگ میں لڑنا پڑتا تھا۔

سوشل میڈیا صارفین نے پاکستان کے معروف باکسر محمد وسیم کے انٹرویو پر ردعمل دیتے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے اس بات کا مطالبہ ہے کہ اگر باکسر محمد وسیم کی باتوں میں سچائی ہے تو باکسنگ فیڈریشن کے عہدیداروں کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے تاکہ پاکستان میں کھیلوں کا جو استحصال ہورہا ہے وہ بند ہو اور آئندہ کسی کو ہمت نہ ہوکہ وہ ملک کے لیے کھیلنے والوں کو بلیک میل کرسکیں۔

متعلقہ تحاریر