پی ٹی آئی کی حکومت کو گرانے کی حکمت عملی پر اپوزیشن تنازعات کا شکار

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سیاسی صورتحال پر مکمل گرفت ہونے کے باوجود اپوزیشن جماعتوں نے ابھی تک پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو گرانے کے لیے کوئی واضح حکمت عملی نہیں دی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے حکومت کو چند دنوں کا مہمان قرار دےدیا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لانگ مارچ سے حکومت کو گرا کر دکھاؤں گا۔

گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی  نائب صدر مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ یہ حکومت مہینوں اور ہفتوں کی نہیں چند دنوں کی مہمان ہے ۔ حکومت کو ہٹانے کا طریقہ بھی جلد سامنے آ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پتا نہیں وفاقی وزراء کو ہاتھ سر ہونے کے بیانات دینے کی ضرورت کیوں پیش آرہی ہے۔ وفاقی وزراء کے بیانات سے لگتا ہے کہ ان کا انجام قریب ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ن لیگ کے سیکریٹری جنرل نے نواز شریف کے بیانیے کو ملیا میٹ کردیا

ڈیل کی خبروں پر مسلم لیگ (ن) کی پراسرار خاموشی

ن لیگ میں بغاوت کی باتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی نالائقوں کو چھپانےکے لیے ایسی باتیں کررہی ہے۔ ن لیگ پہلے سے بھی زیادہ متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدترین انتقام کے باوجود ن لیگ کا ایک ایک ایم این اے اور ایم پی اے چٹان کی طرح کھڑا ہے۔

دوسری جانب چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ حکومت کو لانگ مارچ کے ذریعے رخصت کرکے دم لیں گے۔

یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جماعتیں استعفےکے موقف سے پیچھے ہٹ کر عدم اعتماد کی حکمت عملی پر واپس آرہی ہے ۔ ایسا ہوا تو زیادہ امکان ہے کہ ہم ملکر کام کریں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اس حکومت کے خلاف ایک لانگ مارچ ہو یا دو لانگ مارچ ہوں، اس حکومت کو نکالنا ہے۔ لانگ مارچز سے حکومت پر بہت زیادہ پریشر آئے گا۔ جتنا ہم حکومت پر ہم دباؤ ڈالیں گے یہ اتنا ہی بہتر ہوگا۔ اصل یہ ہے کہ ساری  جماعتوں نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سیاسی صورتحال پر مکمل گرفت ہونے کے باوجود اپوزیشن جماعتوں نے ابھی تک پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو گرانے کے لیے کوئی واضح حکمت عملی نہیں دی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت شور مچارہی ہے کہ یہ حکومت جلد جانے والی ہے مگر حکومت کو چلتا کرنے کے لیے کوئی واضح حکمت عملی اور واضح تبدیلی دکھائی نہیں دے رہی چہجائے کہ حکومت کی  کارکردگی صرف ہے۔

تجزیہ کاروں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جانے کا طریقہ کار کیا ہو گا اس کے حوالے سے ایک مکمل پروگرام ترتیب دینا ہو گا ایسا تو ہو گا نہیں کہ کسی دن وزیراعظم عمران خان صاحب نیند سے بیدار ہوں گے اور استعفیٰ دے دیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری بہت جلد تحریک عدم اعتماد لانے کی بات کررہے لیکن اپوزیشن کی دیگر جماعتوں  سے ان کے رابطے ہو رہے ہیں یا نہیں اس حوالے سے بھی کو صورتحال دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ مارچ کا اعلان بلاول بھٹو زرداری نے بھی کررکھا ہے پی ڈی ایم نے بھی ۔ مارچ بھی الگ الگ کر رہے مگر طریقہ کار کیا ہو گا یہ بھی ایک سوالیہ نشان  ہے۔

متعلقہ تحاریر