خرم شیر زمان نے پولیس اہلکاروں کے دماغی معائنے کا مطالبہ کردیا

زیادتی کی شکار معذور بچی کے اہلخانہ کے ہمراہ آئی جی آفس کے باہر گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی نے کہا پولیس میں موجود کالی بھیڑیں محکمہ کو بدنام کررہی ہیں۔

کراچی میں زیادتی کا شکار لڑکی کے اہل خانہ کا احتجاج، مظاہرین کا کہنا ہے ایس ایس پی رینک کے پولیس افسر ملزم کو تحفظ فراہم کررہےہیں۔

زیادتی کی شکار لڑکی کے اہل خانہ نے علاقہ مکینوں کے ہمراہ کراچی پولیس آفس کا گھیراؤ اور احتجاج کیا۔ مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین نے زیادتی کرنے والے ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے ایس ایس پی ملک تبسم کی برطرفی کا بھی مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے

کوہاٹ میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، سیکورٹی پر معمور اہلکار جاں بحق

اے وی سی سی کی کارروائی، اغواء کی وارداتوں میں ملوث 3 ملزم گرفتار

اس موقع پر سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان کی ایڈیشنل آئی جی کراچی کے دفتر کے باہر مظاہرین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کی۔ خرم شیر زمان کا کہنا تھا 18 سالہ ذہنی معذور بچی کے ساتھ پیش آنے والا زیادتی کا واقعہ انتہائی افسوناک ہے، احتجاج کے دوران معلوم ہوا کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں اندازہ کہ ایف آئی آر میں وقت کیوں لگایا گیا؟ پولیس کا محکمہ بہت اہم ترین محکمہ ہے، پولیس والوں کی بہترین تربیت کی ضرورت ہے، پولیس کی تربیت کے دوران اہلکاروں کا دماغی توازن چیک کرنا بھی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ رخ کے قتل میں بھی پولیس اہلکار ملوث تھا۔

سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ 14 سالوں میں سندھ حکومت پولیس کو اچھی فورس بنانے میں ناکام ہوگئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سے سوال کرتا ہوں اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کرنے کے پیچھے ناکامی کس کی ہے؟ صوبے کی پولیس عوام کی جان و مال کو تحفظ دینے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ صوبے کے آئی جی کو تبدیل کرکے معاملات بہتر نہیں ہوں گے۔

رہنما تحریک انصاف خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ایک مچھلی جیسے تالاب گندہ کرتی ہے ویسے ہی محکمہ پولیس کا حال ہوگیا ہے، میں نے ہمیشہ پولیس کی کارکردگی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے، پولیس میں موجود کالی بھیڑیں محکمہ کو بدنام کررہی ہیں۔ ان بھیڑیوں کو دیکھنا اور محکمہ سے چھانٹا ہوگا۔

خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو پولیس سڑکوں پر نکلنے کیلئے مجبور کررہی ہے، عوام کو سڑکوں پر نکلنا پڑا پھر ملزم کو گرفتار کیا گیا،جب تک یہ کیس منتقی انجام تک نہیں پہنچتا ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

متعلقہ تحاریر