منی بجٹ کی آڑ میں حکومت نے 1100 اشیاء پر سیلز ٹیکس لگا دیا

ٹیر ون میں موجود مختلف بیکریوں، ہوٹل اور ریسٹورنٹ کی اشیا پر 17 فی صد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس مہنگائی کا سونامی آگیا ہے۔

منی بجٹ میں 140 اشیاء پر سیلز ٹیکس کے اثرات 1100 اشیاء تک پہنچنے لگے، ادویات، کھانسی کے شربت، بچوں کے فارمولہ دودھ، ڈبل روٹی، کیک، بسکٹ پر بھی سیلز ٹیکس وصول کیا جانے لگا۔

 فنانس ترمیمی بل منظور کرتے ہوئے وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین نے اعلان کیا تھا کہ صرف 140 اشیا پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کی جا رہی ہے۔ جس میں ادویات سازی کو مکمل سیلز ٹیکس کا ری فنڈ ملے گی اور اس کی قیمتوں میں اضافہ عوام اور مریضان تک نہیں پہنچے گا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہاتھا کہ صرف ٹیئرون کی بیکریوں، ہوٹل اور ریسٹورنٹ کی اشیاء پر سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم کا دورہ چین ، چینی سرمایہ کاروں نے 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کی حامی بھر لی

عوام کے لیے ایک اور خوشخبری، حکومت نے نیٹ میٹرنگ کا حصول آسان بنا دیا

بظاہر تو یہ اعلان بڑا سادھا لگتا ہے لیکن اس فیصلے کی گہرائی کا اندازہ فوڈ چینز اور میڈیسن مینوفیکچرز کو اب ہو رہا ہے۔  مجموعی طور پر 1100 سے زائد اشیاء پر سیلز ٹیکس بڑھ گیا ہے۔

ملک بھر میں ادویات سازی سے منسلک صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ فنانس ترمیمی بل کے ذریعے منی بجٹ نے ان کے لیے مشکلات دگنی کردی ہے۔ حکومت نے سیلز ٹیکس کی چھوٹ تو ختم کردی ہے لیکن اس کی ری فنڈ کا سلسلہ غیر رجسٹرڈ ڈسٹری بیوٹرز کی وجہ سے ٹوٹ جاتا ہے۔ ملک میں ریٹیل سیکٹر پوری طرح سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہیں ہے۔ میڈیسن کی  فروری تک تیار کیے جانے والی تمام تیاری کے خام مال پر 17 فی صد سیلز ٹیکس عائد ہو گیا ہے اور مہنگا خام مال مہنگی ادویات کا سبب بنے گا۔

صنعت کاروں کا کہنا ہے خطرہ ہے کہ اس طرح ملک میں تیار ہونے والی سینکڑوں گولیاں، شربت، اینٹی بائیوٹیک پاؤنڈرز کی تیاری متاثر ہوگی۔ اسی طرح  آلات جراحی، آپریشن کے آلات، پوسٹ آپریشن کیئرز کے سامان، معذور اور مریضوں کی بیساکھیاں، وہیل چیئر، سپورٹنگ اسٹیک، گٹھنے کو سپورٹ دینے والے پیڈز، آرتھوپیڈک کے دیگر آلات بھی مہنگے ہوجائیں گے۔

ٹیر ون میں موجود مختلف بیکریوں، ہوٹل اور ریسٹورنٹ کی اشیا پر 17 فی صد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ اس طرح درجنوں بیکری آئٹمز پر سیلز ٹیکس عائد ہوگیا ہے۔ جس میں ڈبل روٹی، رسک، بن، شیر مال، سویاں، بسکٹ، کیک رس،  پیٹز، کلچے،  کیک، کریم رول، کریم پف،  مفن،  ڈونٹ، باقرخانی، پسٹریز شامل ہیں اور ان پر 17 فی صد  سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر