جوبائیڈن نے پیوٹن کو یوکرین پر حملے کی صورت میں سخت جواب کا انتباہ دے دیا

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اگر ماسکو نے حملہ کیا تو واشنگٹن تیزی سے سخت اقتصادی پابندیاں لگائے گا۔

امریکی صدر جوزف آر بائیڈن نے ہفتے کی رات روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا اور یوکرین کی سرحدوں پر روس کی فوج کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت پر تشویش کا اظہار کیا۔

وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق ، ٹیلی فونک رابطے کے دوران صدر جوبائیڈن نے واضح کیا کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو امریکہ اپنے اتحادی سے مل کر اس حملے کا بھرپور جواب دے گا۔

یہ بھی پڑھیے

کرناٹکا سے شروع ہونیوالے احتجاجی مظاہرے پورے بھارت میں پھیل گئے

یوکرین پر روس کے حملہ کا خطرہ، امریکہ کی اپنے شہریوں ملک چھوڑنےکی ہدایت

گفتگو کے دوران صدر جوبائیڈن نے ولادی میر پیوٹن کو خبردار کیا کہ حملے کی صورت پر روس پر مزید اقتصادی پابندیاں لگا دی جائیں گے، حملے کی روس کو بڑی قیمت چکانا پڑے گی۔

وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ یوکرین  پر روس کے بڑے حملے کی صورت میں ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے ، جس سے روس کا موقف بھی کمزور ہوگا۔

صدر جوبائیڈن نے صدر پیوٹن پر واضح کیا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کرانے کی سفارتی کوششیں کررہا ہے تو روس کو حملے کی کیا جلدی ہے ، تاہم حملے کی صورت میں یکساں طور پر تیار ہیں۔

روس اور یوکرین کے درمیان اختلاف اپنی انتہائی نہج پر پہنچ چکے ہیں جبکہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے خبردار کیاہے کہ یوکرین میں جنگ کسی بھی وقت بھڑک سکتی ہے۔

حملے کے خدشے کے پیش نظر آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جرمنی اور نیدرلینڈز سمیت کئی ممالک نے ہفتے کے روز اپنے شہریوں کو یوکرین چھوڑنے کی ہدایات جاری کی تھیں ، کیونکہ روس کسی بھی وقت زمینی اور فضائی حملے کر سکتا ہے۔

واشنگٹن کی وارننگ کے باوجود ماسکو نے نیٹو اتحادیوں کی جارحیت کو روکنے کے لیے یوکرین کی سرحد پر ایک لاکھ فوج تعینات کردی ہے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اگر ماسکو نے حملہ کیا تو واشنگٹن تیزی سے اقتصادی پابندیاں لگائے گا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا فجی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ "ہمیں امید ہے کہ فریق ایک دوسرے کے خلاف جارحیت کا راستہ نہیں اپنائیں گے تاہم اگر ایسا نہیں ہوا تو ہم تیار ہیں۔”

روسی وزارت خارجہ کے اعلیٰ سفارت کار سرگئی لاوروف نے امریکا اور اس کے اتحادیوں پر روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کو "پروپیگنڈا مہم” قرار دیا ہے۔

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے ہفتے کے روز کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان بحران بڑھ رہا ہے لیکن جرمنی اس کا سفارتی حل تلاش کرنے کی تمام کوششیں کر رہا ہے۔

متعلقہ تحاریر