مالی بدعنوانی: ایف آئی اے نے نگہت داد کے خلاف انکوائری ٹیم تشکیل دے دی

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے نگہت داد کی ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے مالی خرد برد اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے انکوائری ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) ، ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن (ڈی آر ایف) کی جانب سے مبینہ طور پر مالی خرد برد اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری ٹیم تشکیل دی ہے۔ ڈی آر ایف کی بنیاد پیشے سے وکیل اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی کارکن نگہت داد نے رکھی تھی۔

معروف سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ محمد اکرم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” نگہت داد کی ڈیجٹیل رائٹس فاونڈیشن کے خلاف مبینہ غبن کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے نے تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی۔ این جی او کی ایک سال کے لیے رجسٹریشن کروائی۔ کبھی سالانہ تجدید کروائی نہ فارن فنڈنگ اور اخراجات کی سالانہ آڈٹ رپورٹ جمع کروائی جو EAD 2013 کی سنگین خلاف ورزی ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

وزیرآباد، چوہدری کے نوعمر بیٹے کا دو کمسن بچوں پر وحشیانہ تشدد

مسجد وزیر خان کیس: صبا قمر اور بلال سعید کی بریت کی درخواستیں مسترد

محمد اکرم کے ٹوئٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے معروف افسانہ نگار آصف اللہ خان نے سوال اٹھایا ہے کہ ” یہ کام پہلے کیوں نہیں کیا گیا ؟

آصف اللہ خان کے سوال پر ردعمل دیتے ہوئے محمد اکرم نے لکھا ہے کہ ” صاف بات ہے کہ وزارت داخلہ میں ایسے سرکاری ملازم بیٹھےہیں جو فارن فنڈنگ لینے والی این جی اوز کی غیرقانونی فنڈنگ کی تحقیقات سے آنکھیں بند کرنے کی بھاری قیمت وصول کرکے اپنی آنکھیں بند کر لیتے ہیں۔ ایسے ملازم قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔”

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے 2 مارچ کے نوٹی فیکیشن کے مطابق انکوائری ٹیم کی سربراہی ایف آئی اے لاہور سے انسپکٹر صباحت نور کریں گیں جبکہ دیگر ارکان میں انسپکٹر قدسیہ اویس، ایس آئی/ایس ایچ او عظمیٰ عاشق اور ایس آئی تصدق حسین شامل ہیں۔ ٹیم کو 90 دنوں کے اندر اپنے نتائج پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔

ڈی آر ایف کی جانب سے ہائی کورٹ کے وکیل محمد فہیم قریشی نے مقامی اور بین الاقوامی فنڈنگ کے مبینہ طور پر غلط استعمال اور منی لانڈرنگ پر جواب جمع کرایا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے وکیل محمد فہیم قریشی نے ڈی آر ایف کے خلاف مقامی اور بین الاقوامی فنڈنگ ​​کے مبینہ غلط استعمال اور منی لانڈرنگ کی شکایت ایف آئی اے کو جمع کرائی تھی۔

نگہت داد غیر ملکی فنڈز کی چوری پر حکومت کو جوابدہ

شکایت میں لکھا گیا کہ ’’این جی او کی آڑ میں ڈی آر ایف کی چیئرپرسن نگہت داد اور دیگر ارکان یعنی عنبرین مرزا، محمد عباس رضوی، حسن فرید، رضیہ سرور، فرحین اشفاق، ولید مقصود کے ساتھ سہولت کار اسامہ خلجی کے ساتھ ملی بھگت کی۔ میرا شفیع عرف میشا شفیع اور لینا غنی مالی غبن اور فنڈز میں خورد برد میں ملوث ہیں۔”

اکنامک افیئر ڈویژن (ای اے ڈی) کے 2013 کے نوٹی فکیشن کے مطابق تمام قسم کی این جی اوز کو جوکہ غیرملکی فنڈنگ استعمال کرتی ہیں انہیں ای اے ڈی میں خود کو رجسٹر کرانا ہوگا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ "ڈی آر ایف کی اب ای اے ڈی کے ساتھ رجسٹریشن منسوخ ہوچکی ہے لیکن وہ اب بھی غیر ملکی امداد حاصل کر رہی ہے۔”

ایڈووکیٹ محمد فہیم قریشی نے ایف آئی اے سے استدعا کی کہ نگہت داد اور دیگر کے خلاف 406 پی پی سی کے تحت مقدمہ درج کیا جائے اور بڑے پیمانے پر عوام سے مجرمانہ طور پر حاصل شدہ رقم کی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی جائیں۔

متعلقہ تحاریر