برطانوی وزیراعظم نے قانون کی خلاف ورزی پر معافی مانگ لی

بورس جانسن برطانیہ کے پہلے وزیراعظم ہیں جنہیں اس عہدے پر رہتے ہوئے جرمانہ کیا گیا ہے

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ایسٹر کی گیارہ دنوں کی تعطیلات کے بعد ایوان نمائندگان  میں  جانے سے قبل عالمی وباء کورونا وائرس  کے بچاؤ  کےلئے نافذ کردہ لاک ڈاؤن  کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک سالگرہ تقریب میں شرکت کرنے پر جرمانہ ادا کیا جبکہ  ان کے وزیر خزانہ رشی سوناک پر بھی جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور دونوں سے اپنے عہدوں سے برطرف ہوجانے کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے  لاک ڈاؤن کے دوران قانون کی خلاف ورزی کرنے پر ایسٹر کی تعطیلات کے بعد پارلیمنٹ میں اپنا پہلا بیان دیتے ہوئے  کہاکہ  میں سمجھا تھاکہ یہ کورونا وائرس سے بچاؤں کیلئے منعقد کردہ کوئی اجلاس ہے  مجھے نہیں معلوم تھا کہ وہ ایک سالگرہ کی تقریب ہے، انھوں نے کہا کہ  مجھ سے قانون کی خلاف ورزی ہوئی اس پر معافی مانگتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیے

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے گھر بیٹی کی پیدائش

میئر لندن صادق خان کیا اگلے برطانوی وزیراعظم ہیں؟

انھوں نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ عوام وزیراعظم  سے بہتر رویے کی توقع رکھتے ہیں۔ میں  پولیس کی تفتیش کے نتائج کا احترام کروں گا۔ س سے قبل یہ اصرار کرتے رہے کہ انہوں نے کوئی قانون نہیں توڑا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بورس جانسن برطانیہ کے پہلے وزیراعظم ہیں جنہیں اس عہدے پر رہتے ہوئے جرمانہ کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بورس جانسن، ان کی اہلیہ اور چانسلر رشی سُونک کو سالگرہ کی تقریب میں شرکت پر جرمانے کیے گئے تھے۔ لیبر رہنما سر کئیر اسٹارمر نے بورس جانسن کے بیان کو مذاق قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے اپنا ذہن بنالیا ہے، وہ بورس جانسن کے الفاظ پر یقین نہیں رکھتے۔

متعلقہ تحاریر