دادو میں امدادی سامان ہتھیانے والے 14 پولیس اہلکار نوکری سے برخاست
ایس ایس پی دادو کے حکم پر برطرف کیے جانے والے پولیس اہلکاروں میں دو اے ایس آئی اور 12 سپاہی شامل ہیں۔
سینئر سپریٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) دادو عرفان سموں نے سانحہ دادو کے متاثرین کا امدادی سامان ہتھیانے والے 14 پولیس اہلکاروں کو نوکری سے فارغ کردیا ہے۔
دادو کی تحصیل میہڑ کے گاؤں فیض محمد میں آگ متاثرین کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کیے گئے امدادی سامان کو پولیس اہلکاروں کی جانب سے لوٹنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس پر ایس ایس پی دادو عرفان سموں نے نوٹس لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
دوہرے قتل میں ملوث ایم پی اے فرار، 5 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج
کیا وزیراعظم شہبازشریف ناظم جوکھیو کی بیوہ کو انصاف دلوا پائیں گے؟
سماجی اداروں سے آگ متاثرین کے لیے آنے والا امدادی سامان پولیس اہلکاروں نے ہتھیالیا تھا ۔ انکوائری رپورٹ میں پولیس اہلکاروں پر الزام ثابت ہو گیا تھا۔
Policemen taking away the relief goods to their homes which were sent for #DaduFire victims pic.twitter.com/lvlJKMxyfg
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) April 22, 2022
ایس ایس پی دادو عرفان سموں کے حکم پر نوکری سے برطرف ہونے والوں میں دو دو اے ایس آئیز اور 12 سپاہی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ پہلے گائوں فیض محمد دریانی میں آگ لگنے سے 9 بچے جھلس کر جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں درجنوں جانور ہلاک اور 145 سے زائد گھر جل کر خاکستر ہو گئے تھے۔









