نانگاپربت پر لاپتہ ہونے والے کوہ پیما شہروز کاشف کا سراغ مل گیا
شہروز کاشف اور انکے ساتھی فضل علی کو 8ہزار 126 میٹر بلند نانگا پربت کے کیمپ 4 سے کیمپ 3 کی جانب جاتے دیکھا گیا ہے، کوہ پیما کے والد کی تصدیق

نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے کے بعد واپسی کے سفر میں لاپتہ ہونے والے کم عمر پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف اور ان کے ساتھ ی فضل علی کا سراغ مل گیا۔
دونوں کوہ پیماؤں کو 8ہزار 126 میٹر بلند نانگا پربت کے کیمپ 4 سے کیمپ 3 کی جانب جاتے دیکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھی
پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے ایک اور ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا
شاہین شاہ آفریدی خیبر پختون خوا پولیس کے خیر سگالی کے سفیر مقرر
شہروز کاشف کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤںٹس کے مطابق شہروز کاشف اور فضل علی نےاپنی مدد آپ کے تحت رات موسم بہتر ہونے کا انتظار کرتے کھلی جگہ پر گزاری اور صبح سویرے دوبارہ نیچےکی جانب سفر شروع کردیا۔
View this post on Instagram
بیان میں دونوں کوہ پیماؤں کے حوصلے کی تعریف کرتےہوئے کہا گیا ہے کہ یہ جوڑی ڈیتھ زون میں خود کو سنبھالنے کے لیے بڑی لچک اور قوت ارادی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اب ان شاء اللہ جلد ہی کیمپ 3 کے قریب پہنچ رہی ہے۔فیس بک پیج کی جانب سے دونوں کوہ پیماؤں کی بخیریت واپسی کیلیے دعا کی اپیل کی گئی ہے۔
Alhamdulillah #ShehrozeKashif and #FazalAli are seen from basecamp while descending to Camp 3 of #NangaParbat on their own. The duo survived the night at 7350m with their sheer willpower and resilience and resumed descent in the early morning as soon as weather opened. pic.twitter.com/kTW871e9jO
— Shehroze Kashif (broadboy) (@Shehrozekashif2) July 6, 2022
اس سے قبل شہروز کاشف کے والد کاشف سلمان نے ان سے رابطہ منقطع ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کرنے کی اپیل کی تھی۔
View this post on Instagram
دوسری جانب کاشف سلمان نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ شہروز کاشف چوتھے سے تیسرے کیمپ میں آتے دکھائی دیے ہیں، شہروز اور ان کے ساتھی فضل کیمپ تھری کی طرف جا رہے ہیں۔
کاشف سلمان نے کہا کہ شہروز اور ان کے ساتھی کی کسی نے مدد نہیں کی، شہروز کاشف اور ان کے ساتھی کو ریسکیو نہیں کیا گیا وہ اپنی مدد آپ کے تحت کیمپ تھری پہنچ رہے ہیں۔
یاد رہے کم عمر ترین پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے گزشتہ صبح نانگا پربت سر کرنے والے کم عمر ترین کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا وہ دنیا کی 8ہزار میٹر بلند 14 میں سے 8 چوٹیاں سر کرچکے ہیں۔