کینیڈین نژاد اہلیہ کو قتل کرنے کے الزام میں ایاز امیر کے صاحبزادے گرفتار

پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مقتولہ کی شناخت 37 سالہ سارہ انعام کے نام سے ہوئی ہے اور وہ مبینہ قاتل کی تیسری بیوی تھی۔

اسلام آباد پولیس نے معروف صحافی ایاز امیر کے صاحبزادے کو اپنی کینیڈین نژاد بیوی کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ خاتون ایک روز پہلے ہیں دبئی سے اسلام آباد پہنچی تھیں ، وہ دبئی میں جاب کرتی تھیں۔

پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مقتولہ کی شناخت 37 سالہ سارہ انعام کے نام سے ہوئی ہے اور وہ مبینہ قاتل کی تیسری بیوی تھی۔ وہ جمعرات کو دبئی سے دارالحکومت اسلام آباد پہنچی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

معروف صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر نے اپنی اہلیہ کو قتل کردیا

ایم پی اے بلال یاسین حملہ کیس، عدالت نے دہشتگردی کی دفعات پر دلائل طلب کرلیے

پولیس بیان کے مطابق دونوں کی سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی تھی اور انہوں نے چند ماہ قبل شادی کی تھی۔

پولیس کے مطابق قتل کا واقعہ چک شہزاد ٹاؤن میں پیش آیا جہاں مبینہ قاتل اپنی بیوی اور والدہ کے ساتھ رہتا تھا۔

گرفتار شخص شاہنواز معروف صحافی اور سابق ایم این اے ایاز امیر کے بیٹے ہیں۔

پولیس افسران کی جانب سے جمع کی گئی تفصیلات میں کچھ تضاد سامنے آرہا ہے۔ کچھ افسران نے نام نہ ظاہر کرنے بتایا ہے کہ قتل کا وقت کیا تھا ، واقعے کی اطلاع کس نے دی اور قاتل کو کہاں سے گرفتار کیا گیا ابھی تک صحیح سے کنفرم نہیں ہوا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق علاقے میں گشت کرنے والی پولیس پارٹی کو ایک شہری کی جانب سے اطلاع دی گئی تھی کہ چک شہزاد کے ایک فارم ہاؤس میں ایک خاتون کی چیخیں سنی گئی ہیں۔ گشت کرنے والی ٹیم معاملے کی پوچھ گچھ کرنے گھر پہنچی اور دروازے پر دستک دی تو کوئی جواب موصول نہیں ہوا جس کے بعد پولیس فارم ہاؤس کے احاطے میں داخل ہوگئی۔

تلاشی لی گئی ، جس کے نتیجے میں خاتون کی لاش باتھ روم کے باتھ ٹب میں پڑی ہوئی تھی۔

ایک اور بیان کے مطابق مبینہ قاتل کی والدہ نے لاش کو دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی تھی۔

پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جس باتھ روم سے مقتولہ کی لاش برآمد ہوئی ، اس کے فرش کو اچھی طرح سے دھویا گیا تاکہ خون کے دھبے اور دیگر شواہد کو چھپایا جاسکے۔ بعدازاں پولیس نے لاش کو مزید تفتیش اور قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔

پولیس کی فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور گھر کی مکمل تلاشی لی گئی جس کے دوران انہوں نے ایک جم والا ڈمبل برآمد کیا، جس کے ذریعے ملزم نے مقتولہ کو قتل کیا تھا۔

ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے بھی متضاد دعوے سامنے آئے ہیں۔

پولیس کے کچھ حکام کا کہنا تھا کہ قاتل کو فارم ہاؤس سے گرفتار کیا گیا تھا جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاری گھر سے فرار ہونے کے بعد کہیں اور کی گئی تھی۔

تاہم ملزم کو مزید قانونی کارروائی کے لیے تھانے منتقل کر دیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔

پولیس کو دیئے گئےاپنے ابتدائی بیان میں ملزم نے کہا ہے کہ جمعرات کو ہونے والا جھگڑا جمعے کے روز شدت اختیار کرگیا جس پر میں نے سارہ کے سر پر ڈمبل سے حملہ کیا اور وہ فرش پر گر گئی۔

دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ بات سامنے نہیں آئی کہ موت سر میں ڈمبل لگنے سی ہوئی یا پھر ڈب میں ڈوبنے سے ہوئی۔

پولیس نے کہا کہ کینیڈا میں مقیم متوفی کے والدین کے بارے میں تفصیلات جمع کرنے کے لیے کینیڈین ہائی کمیشن سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے کیونکہ پولیس خاتون کے والدین سے رابطہ کررہی تاکہ ان کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جاسکے۔

تاہم، پولیس نے بتایا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا اور موت کی وجہ معلوم کرنے کے لیے فرانزک، کیمیکل اور دیگر ٹیسٹ کے لیے نمونے لیے گئے تھے۔ سر کے علاوہ جسم کے دیگر حصوں پر بھی چوٹ کے نشانات پائے گئے۔

واضح رہے کہ ایاز امیر ایک سینئر صحافی ہیں اور سابقہ ایم این اے بھی ہیں جبکہ ان کے بیٹے شاہنواز امیر کا شمار پاکستان تحریک انصاف کے سرگرم کارکنان میں ہوتا ہے۔

سارہ انعام مبینہ ملزم شاہنواز کی تیسری اہلیہ تھی ، اس سے قبل ملزم اپنی دو بیویوں کو طلاق دے چکا تھا۔

سارہ انعام کے قتل میں ملوث مبینہ ملزم شاہنواز امیر پی ٹی آئی کے چکوال جلسے میں اسٹیج پر عمران خان کے ساتھ تشریف فرما تھے۔

متعلقہ تحاریر