آئندہ ٹی ایل پی کی حمایت کے بغیر کوئی حکومت نہیں بنے گی، علامہ سعد رضوی
نیوز ویک کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں علامہ ٹی ایل پی سربراہ علامہ سعد رضوی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ کام کیلیے تیار ہیں۔
نیوز ویک کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں ٹی ایل پی سربراہ سعد رضوی نے کہا ہے کہ پارٹی تمام سیاسی حریفوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے اور خواتین کو بھی شمولیت کی دعوت دیتی ہے۔
سعد حسین رضوی نے پنجاب اور سندھ میں اپنے ووٹ بینک میں بڑے اضافے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کے لیے پراعتماد ہیں کہ ان کی پارٹی اگلے الیکشن میں ‘بادشاہ گر’ کے طور پر ابھرے گی۔
یہ بھی پڑھیے
طالبان نے افغانستان میں خواتین کی جبری شادی پر پابندی عائد کر دی
سری لنکن مینجر کا قتل، سنتھ جے سوریا وزیراعظم سے انصاف کے خواہاں
ان کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی کی حمایت کے بغیر کوئی اپوزیشن فعال کردار ادا نہ کرسکے گی اور کوئی پارٹی حکومت نہیں بنا سکے گی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی نے سنہ 2018 کے عام انتخابات کے بعد صوبہ پنجاب اور سندھ میں اپنا ووٹ بینک بڑھایا ہے۔
سعد رضوی نے اس مقبولیت کی وجہ ریاست کی جانب سے ٹی ایل پی کے رہنماؤں کو ہراساں کیا جانا بتائی، انہوں نے کہا کہ ہمارے گھروں پر چھاپے مارے گئے، مجھے اور میرے والد خادم حسین رضوی کو ہراساں کیا گیا اور دوسرے رہنماؤں کو جیل ڈالا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان سب سختیوں نے بھی ہمیں ہماری منزل کی طرف بڑھنے سے نہیں روکا اور ہماری حمایت میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
یاد رہے کہ تحریک لبیک پاکستان سنہ 2015 میں مرحوم علامہ خادم حسین رضوی نے بنائی تھی جو کہ اس کے بانی اور پہلے امیر تھے۔
ٹی ایل پی نے 2018 میں 22 لاکھ ووٹ حاصل کیے تھے، پارلیمنٹ میں تو جماعت کوئی سیٹ نہ نکال سکی لیکن سندھ اسمبلی کے لیے پارٹی کے 3 اراکین منتخب ہوئے تھے۔