لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی پر برطانوی وزیراعظم نے معافی مانگ لی

بورس جانسن کو سخت تنقید کا سامنا ہے ان سے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے دستبردار ہونےکا مطالبہ کیا جارہا ہے

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے دفتر نے ملکہ برطانیہ کے شوہر پرنس فلپ کی آخری رسومات سے ایک رات قبل اور ملک میں عالمی وباء کورونا وائرس کے باعث لگائےگئےلاک ڈاؤن  کے باوجود برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو  ان کی سرکاری رہائش گاہ میں اپنے اسٹاف کے ساتھ تقریب منعقد کرنے پر معذرت کرلی ہے۔

برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق مئی 2020 میں  جب برطانیہ میں عالمی وباء کورونا ا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت ترین لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا، اس دوران  وزیراعظم بورس جانسن  نے اپنی سرکاری رہائش گاہ میں   اپنے عملے کے کم سے کم 100  پر مشتمل ایک پرتعیش تقریب کا انعقاد کیا  یہ تقریب اس وقت منعقد کی گئی  جب ملکہ برطانیہ کے شوہر پرنس فلپ  کی آخری رسومات  کی تیاریاں جاری تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے گھر بیٹی کی پیدائش

معروف برطانوی اداکار ہیو گرانٹ کی برطانوی حکمرانوں کو غیرت دلانے کی کوشش

تفصیلات میڈیا پر آنے کےبعد برطانوی عوام اور اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم بورس جانسن کو  سخت تنقید کا سامنا ہے اور ان سے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے دستبردار ہونےکا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

وزیراعظم بورس جانسن نے آج برطانوی پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں  ملکہ برطانیہ کے شوہر کی آخری رسومات سے ایک رات قبل اور لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی میں شرکت کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگی تاہم وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑنے سے انکار کردیا ۔

واضح رہے کہ   16 اپریل 2021 کی شام 10 ڈاؤنِنگ سٹریٹ پر منعقد ہونے والے اس تقریب کی خبر پہلی مرتبہ معروف برطانیوی اخبار روزنامہ ٹیلیگراف نے شائع  کی تھی۔ اخبار کے مطابق یہ تقریبات رات گئے تک جاری رہیں۔ جمعہ کے روز وزیر اعظم کے ترجمان نے کہا کہ یہ بات ’انتہائی قابل افسوس ہے کہ یہ تقریب ایک ایسے وقت میں ہوئی جب قومی سطح پر (پرنس فلپ کی موت کا) سوگ منایا جا رہا تھا۔

متعلقہ تحاریر