پشاور میں پادری قتل،وزیراعظم اسلامو فوبیا کی فکر چھوڑیں پاکستان کی فکر کریں

کار سوار 2 پادریوں کو رنگ روڈ پر مسلح افراد نے نشانہ بنایا، ایک پادری چل بسا، دوسرا زخمی،وزیراعلیٰ محمود خان کا ملزموں کی فوری گرفتاری کاحکم

پشاور میں رنگ روڈ پر  گلبہار مدینہ مارکیٹ  کے قریب مسلح افراد نے گاڑی پر فائرنگ کرکے ایک پادری کو قتل  اور وسرے کوز خمی کردیا۔زخمی کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے  آئی جی خیبرپختونخوا  کو ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردیے۔

یہ بھی پڑھیے

کوہاٹ میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، سیکورٹی پر مامور اہلکار جاں بحق

اسلام آباد پولیس پر دہشتگردوں کا حملہ، 1 اہلکار جاں بحق، 2 دہشتگرد ہلاک

وزیر اعلی کا پادری کے قتل ہونے پر اظہار افسوس، متاثرہ خاندان اور مسیحی برادری سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا،وزیراعلیٰ نے زخمی پادری کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا  جبکہ اسپتال انتظامیہ کو زخمی کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعلیٰ محمود خا ن نے کہا کہ مسیحی برادری کی مذہبی شخصیات پر فائرنگ کا واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے،واقعے کے ملزمان قانون کی گرفت سے کسی صورت نہیں بچ سکتے۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول ساتھی کے ہمراہ گاڑی میں چمکنی سے گلبہار آیا تھا۔ واقعے  کے حوالے سے اہم  شواہد اکٹھے کرلیے ہیں ، حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔

پشاور میں پادری کے قتل کا واقعہ گزشتہ روز اس وقت پیش آیا جب وزیراعظم عمران خان  اسلاموفوبیا کیخلاف کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈوکے بیان کی تعریف کررہے تھے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم  کو اسلامو فوبیا کے بجائے پاکستان اور بالخصوص خیبرپختونخوا پر توجہ دینی چاہیے جہاں تقریباً 10 سال سے ان کی حکومت ہےاور وہاں اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ جبکہ بلوچستان میں بھی تحریک انصاف کی اتحادی حکومت کے ہوتے ہوئے سیکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ تحاریر