خاص سوچ کے تحت اعلیٰ تعلیمی نظام کو چلانے سے نقصان ہوا، ڈاکٹر طارق بنوری

چیئرمین اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان نے کہا ہے کہ جامعات کو فیورٹ ازم کی بنیاد پر نہیں چلانا چاہیے۔

چیئرمین اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا ہے کہ ملک میں اعلیٰ تعلیم کے سیکٹر میں کچھ بحران موجود ہیں۔ اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے ایک سوچ پر چلا جارہا تھا اس سوچ کی وجہ سے شعبے میں خرابیاں پیدا ہوئیں ہیں۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتےہوئے چیئرمین اعلیٰ تعلیمی کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری کا کہنا تھا کہ  ریسرچ کے معیار میں کمی ہوگئی ہے جس کا نقصان ہوا ہے یہ معاملات طلبا کے حقوق پر حملے کے مترادف ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کیا بھٹو زندہ ہے فیک نیوز نہیں ہے، عامر لیاقت

دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر عائشہ کا عمران خان کو غیرجمہوری طریقے سے ہٹانے کا مشورہ

چیئرمین اعلی تعلیمی کمیشن پاکستان نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کی پالیسی ایسی بنائی گئی کہ جو کام نہیں ہونے چاہیے تھے وہ ہوئے ، میں نے ان پالیسیز کو بدلنے کو کوشش کی ، تعلیم و ریسرچ کے معیار کو بہتر کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ قوتیں ہمارے کام میں رکاوٹ بنی ہوئیں ہیں ، علمی آزادی کی بھی بہت ضرورت ہے ، اساتذہ و طلبا کو دباؤ کا سامنا ہے۔

ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا کہ جامعات کو فیورٹ ازم کی بنیاد پر نہیں چلانا چاہیے ، جامعات کے اپنے اختیارات ہیں جس میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے احتساب کا عمل بھی شروع کیا ہے ، صرف مالی آڈٹ نہیں بلکہ کارکردگی کا بھی آڈٹ ہونا چاہیے۔

متعلقہ تحاریر