پنجاب پولیس ہمیں ہراساں کر رہی ہے، دعا زہرا کا ویڈیو پیغام میں دعویٰ
کراچی سے بھاگ کر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کا کہنا ہے کہ "ہماری جان خطرے میں ہے میں کراچی نہیں جانا چاہتی۔"

گزشتہ ماہ کراچی سے لاپتہ ہونے والے دعا زہرا کا ایک نیا ویڈیو پیغام سامنے آیا ہے جس میں اس نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی پسند کے آدمی سے شادی کرنے کے لیے بھاگی تھی، تاہم اب ہماری جان کو خطرہ ہے۔
دعا زہرا نے اپنے نئے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے 21 سالہ ظہیر احمد سے شادی کے لیے کراچی چھوڑ کر آئی تھی، اور اب "اپنے شوہر اور سسرال کے ساتھ لاہور میں خوشگوار اور پرامن زندگی گزار رہی ہوں۔”
یہ بھی پڑھیے
ضمانتوں کے باوجود پنجاب اسمبلی کے اہلکاروں کی گرفتاریاں جاری
منی لانڈرنگ کیس ، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی
دعا زہرا کا کہنا ہے ملک کا آئین اور قانون ہمیں اپنی پسند کی شادی اور جہاں چاہیں رہنے کی اجازت دیتا ہے۔ پنجاب اور سندھ پولیس انہیں "ہراساں” کر رہی ہے اور ان کی بازیابی کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
دعا زہرا نے سوشل میڈیا پر کیے جانے والے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کی کہ اس کے سسرال والے کسی اسمگلنگ گینگ کا حصہ ہیں ، اور کہا جارہا ہے کہ میرے والدین قابل احترام لوگ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ کراچی نہیں جانا چاہتی کیونکہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ لاہور کے گھر میں خوش ہیں۔
دعا زہرا کا کہنا ہے "میں نے اپنے شوہر کے حق میں عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا تھا اور جانے سے پہلے اپنے والدین کے لیے ایک خط چھوڑا تھا، جس میں اس سے شادی کرنے کے اپنے فیصلے کی وجوہات کی وضاحت کی تھی۔”
دعا زہرا کا کہنا ہے اس خط کے باوجود اس کے والدین نے آگے بڑھ کر ایک نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کرایا اور اس کی بازیابی کی کوششیں کیں۔”
ان کا کہنا ہے "ہماری جان کو خطرہ ہے۔ اگر ہمیں کچھ ہوا تو سندھ پولیس، پنجاب پولیس اور میرے والدین ذمہ دار ہوں گے۔”
واضح رہے کہ دعا زہرا کے والد نے اپنی بیٹی کی بازیابی کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا کیونکہ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ کم عمر تھی۔ سندھ میں قانون کے مطابق 18 سال سے پہلے شادی غیر قانونی ہے جب کہ پنجاب میں عمر کی حد 16 سال ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کے والد کی جانب سے بازیابی کے لیے دائر درخواست پر لڑکی کے شوہر سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے۔