مارٹینا ناوراتیلووا نے اسرائیلی مظالم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کردی
ماضی کی معروف ٹینس اسٹار نے اسرائیلی ظلم کی ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کرکے اقوام متحدہ کے سوئے ہوئے ضمیر کو جگانے کی کوشش کی ہے۔
ماضی کی معروف ٹینس اسٹار مارٹینا ناوراتیلووا نے اسرائیلی مظالم کی ایک تازہ ویڈیو شیئر کرکے دنیا کے نام نہاد جمہوریت کے ٹھیکیداروں اور اقوام متحدہ میں بیٹھے حکام کے سوئے ہوئے ضمیر کو جھنجھوڑا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹینس اسٹار مارٹینا ناوراتیلووا نے کہا ہے کہ "کون سی دنیا ایسا کرنے کی اجازت دیتی ہے، ایسا میلہ کس طرح اس دنیا میں لگایا جارہا ہے؟؟؟؟
یہ بھی پڑھیے
محمد رضوان اور شاہین آفریدی آئی سی سی مینز پلیئر آف دی ایئر کے لیے نامزد
وزیراعظم اور کرکٹ بورڈ میں ہم آہنگی سے ٹیم کی کارکردگی بہترین
مذکورہ ویڈیو ایک فلسطینی مسلمان ایکٹیویسٹ محمد صماری نے ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” فلسطین کے شہر ہیبرون میں ایک فلسطینی ماں اور اس کا بیٹا اپنے گھر پر رو رہے ہیں جس کو اسرائیلی فورسز نے مسمار کردیا ہے۔”
In what world does this make sense? In which world is this fair?!? https://t.co/ZBkIDymuXN
— Martina Navratilova (@Martina) December 30, 2021
مارٹینا ناوراتیلووا کے ٹوئٹر پر مثبت ردعمل دیتے ہوئے ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ ” یہ ظلم ہے ، میں یہاں کا زیادہ پس منظر تو نہیں جانتا، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ یہاں عام ہے۔ جیسا کہ مجھے یاد ہے کہ اگر کوئی لڑکا IDF کی گاڑیوں پر پتھراؤ کرتے ہوئے پکڑا جاتا ہے تو اس کے خاندانی گھر کو مسمار کردیا جاتا ہے۔ امریکہ نے ڈرون کے ذریعے بھی بہت سے گھروں کو تباہ کردیا ، مگر ساتھ ساتھ وہ پی پی ایل پر انگلی اٹھانے کو بھی غلط سمجھتا ہے ۔ لیکن ابھی تک..”
Brutal. I don’t know the background here, but I thought it was fairly common. As I recall if a boy was caught throwing stones at IDF vehicles his family could lose their home. US leveled many homes tho too via drone, but with ppl inside. Feels wrong to point fingers. But still..
— True Americans Celebrate Democracy (@TrueCelebrate) December 30, 2021
This is extremely sad, mother and son witnessing and weeping seeing demolition of their house , this is what religion does, Religion is biggest cause of fighting, killing, suffering amongst humans, and they say all religion speak of peace
— Rajiv Tyagi (@RajivTy81360838) December 31, 2021
رائیڈیٹائڈ نامی ٹوئٹر صارف نے مارٹینا ناوراتیلووا کے اقدام کو سراہتے ہوئے لکھا ہے "میں آپ کی دلی قدر کرتا ہوں ، مگر اس کیس میں کچھ تحقیق کرلیں۔”
Love you Martina. But in this case, please do the research.
— Ridethetide (@melonsalads1) December 30, 2021
طاہر احمد نامی ٹوئٹر نے رائیڈیٹائڈ کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "آپ کی تحقیق کیا کہتی ہے؟؟؟”
What does your research say?
— Tahir Ahmed (@tez123) December 30, 2021
سوشل ایکٹیویسٹ نیکنج نے لکھا ہے کہ ” اس سارے مسئلے کا اصل مجرم امریکا ہے جو سفید فام بالادستی والے اسرائیل کی آبادکاری کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے کو "یہودی دشمن” قرار دیتے ہیں۔”
The real crime of it here in the USA is that white supremacists semi-successfully brand anyone criticizing Israel’s settlement policies as "antisemitic.”
— Nikanj (@Nikanj7) December 30, 2021
مارٹینا ناوراتیلووا کے ٹوئٹر پر مثبت ردعمل دیتے ہوئے ایک اور بگ کرس نامی ٹوئٹر صارف لکھا ہے کہ ” برطانیہ میں بھی ایسا ہوتا ہے۔ ہمارے پاس حال ہی میں ایک اہم سیاسی جماعت کے رہنما تھے جو فلسطین کے حق میں آواز بلند کرتے تھے۔ امن اور اتحاد کے اس داعی کو میڈیا اور اس کی اپنی پارٹی نے تنقید کا نشانہ بنایا اس پر "یہودی مخالف” کا ہونے کا الزام لگایا۔ حقیقت سے آگے کچھ نہیں ہو سکتا تھا۔”
That happens in the UK too. We recently had a leader of a main political party who stood alongside Palestine. A great man of peace and unity was hammered by the media and members of his own party and accused of being anti Semitic. Nothing could of been further from the truth.
— bigchris (@bigchris777) December 30, 2021