کمالیہ: زیادتی کا ملزم گرفتار، 6 روز لاپتہ طالبہ کا پولیس سراغ لگانے میں ناکام
اُم لیلیٰ کے غم سے نڈھال والدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان سے بیٹی کی تلاش میں مدد کی اپیل بھی کی ہے۔
کمالیہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، چوتھی جماعت کی طالبہ اسکول پڑھنے گٸی لیکن گھر واپس نہ لوٹی۔ تھانہ سٹی پولیس نے 10 سالہ اُم لیلیٰ سے جنسی زیادتی کے شُبے میں اسکول کے خاکروب کو گرفتار کیا لیکن معصوم طالبہ کا 6 روز گزرنے کے باوجود کچھ پتا نہ چل سکا۔
کمالیہ کے محلہ عثمان کالونی میں چوتھی جماعت کی طالبہ اُم لیلیٰ 6 روز سے لاپتہ ہے۔ 10 سالہ اُم لیلیٰ جمعے کے روز گورنمنٹ پراٸمری اسکول تعلیم حاصل کرنے گٸی اور گھر واپس نہ پہنچی۔
یہ بھی پڑھیے
قصور تھانہ راجہ جنگ میں فائرنگ، اسکول ٹیچر قتل
اقرار الحسن کو آئی بی افسر کیخلاف اسٹنگ آپریشن مہنگا پڑگیا،بہیمانہ تشدد
محنت کش معذور باپ صفدر کی درخواست پر تھانہ سٹی پولیس کمالیہ نے مقدمہ درج کرکے ام لیلیٰ کی تلاش شروع کردی۔ لیکن 6 روز گزر گٸے باپ کی لاڈلی 10 سالہ اُم لیلیٰ کا کچھ پتا نہ چل سکا۔
پولیس نے گورنمنٹ پراٸمری اسکول کے پراٸیوٹ خاکروب کو شک کی بنا پر گرفتار کیا تو خاکروب غفار کے دل دہلا دینے والے انکشاف نے اُم لیلیٰ کے اہلخانہ پر بجلی گِرا دی۔
ملزم غفار نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ وہ کٸی ماہ سے اُم لیلیٰ سے جنسی زیادتی کرتا رہا۔ ملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں کی مدد سے زیادتی کرنے کا بھی اعتراف کیا۔
پولیس نے ملزم غفار کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کرکے شامل تفتیش کرلیا ہے ، لیکن 6 روز گزر گٸے پولیس ابھی تک اُم لیلیٰ کا سراغ نہیں لگا پائی ہے۔
ایس ایچ او تھانہ سٹی راشد الاسلام کا کہنا کہ ہے اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں اُم لیلیٰ کا سراغ لگا لیا جاٸے گا۔
اُم لیلیٰ کے غم سے نڈھال والدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان سے بیٹی کی تلاش میں مدد کی اپیل بھی کی ہے۔