پاکستان کی قومی اسمبلی کو آسیان بین الپارلیمانی اسمبلی میں مبصر کا درجہ مل گیا

پاکستان کی قومی اسمبلی نے 2017 میں آسیان بین الپارلیمانی اسمبلی میں مبصر کے درجہ کے حصول کے لیے درخواست دی تھی۔

آسیان بین الپارلیمانی اسمبلی (اے آئی پی اے) کی جانب سے قومی اسمبلی پاکستان کو مبصر کا درجہ حاصل ہو گیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے اعلامیہ کے مطابق برونائی داراسلام میں منعقدہ 42 ویں اے آئی پی اے کی جنرل اسمبلی نے پاکستان کی قومی اسمبلی کو مبصر کا درجہ دینے کی منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد ہائیکورٹ میں 233 ارب کے مقدمات زیرالتواء ہیں، فواد چوہدری

حکومت نے نئی مردم شماری کے لیے شناختی کارڈ کی شرط ختم کردی

اے آئی پی اے آسیان کے دس رکن ممالک کی پارلیمانوں کے علاوہ سولہ مبصر پارلیمانوں پر مشتمل ہے جس میں اب پاکستان کی قومی اسمبلی بھی شامل ہوگئی ہے۔

آسیان بین الپارلیمانی اسمبلی کا مقصد ممبر پارلیمانوں اور مبصر پارلیمانوں و پارلیمانی تنظیموں کے درمیان افہام و تفہیم، تعاون اور قریبی تعلقات کو فروع دینا ہے۔

آسٹریلیا، کینیڈا، چین، جاپان اور یورپی پارلیمنٹ سمیت اہم پارلیمانوں کی موجودگی سے، پاکستان آسیان بین الپارلیمانی اسمبلی کے پلیٹ فارم کے ذریعے خطے اور عالمی پارلیمانوں کے ساتھ اپنے کثیر الجہتی تعلقات کو فروغ دے سکے گا۔

پاکستان کی قومی اسمبلی نے 2017 میں آسیان بین الپارلیمانی اسمبلی میں مبصر کے درجہ کے حصول کے لیے درخواست دی تاہم، آسیان بین الپارلیمانی اسمبلی کے چارٹر کے تحت غیر آسیان ممالک کو مبصر کا درجہ نہیں دیا سکتا تھا جس کی بنا پر AIPA سیکرٹریٹ نے اس درخواست پر فیصلہ موخر رکھا تھا۔

آسیان بین الپارلیمانی اسمبلی کے مبصر کے درجے کی افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے پارلیمانی سفارتکاری اور رابطوں کے نتیجے میں پاکستان کی قومی اسمبلی آسیان بین الپارلیمانی اسمبلی کے ممبر ممالک کی رائے کو اپنے حق میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئی اور مبصر کا درجہ حاصل ہوا۔

متعلقہ تحاریر