حکومت نے نئی مردم شماری کے لیے شناختی کارڈ کی شرط ختم کردی

وزیر منصوبہ بندی و شماریات نے کہا ہے کہ آئی ٹی کے تمام ادارے اس مردم شماری کے عمل میں شامل ہیں۔ اس عمل میں ہیکنگ کا کوئی خطرہ نہیں۔

نئی مردم شماری کے لئے شناختی کارڈ کی شرط نہیں ہوگی ، 250 گھروں پر مشتمل ایک بلاک بنایا جائے گا، مردم شماری میں فوج کا کردار سیکورٹی کا کردار ہو گا، مردم شماری کے لیے 10 ارب روپے کا سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر خریدا جائے گا، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و شماریات اسد عمر نے نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے روڈ میپ سے آگاہ کردیا۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و شماریات اسد عمر نے نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے پلان سے پردہ اٹھا دیا ہے۔

انہوں نے اسلام آباد میں نیشنل مردم شماری کوآرڈی نیشن سینٹر کا افتتاح بھی کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ اچھی فیصلہ سازی کے لئے اچھے ڈیٹا کی دستیابی ضروری ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پیکا کے اثرات؟: جاوید چوہدری کا اپنی ہی ویب سائٹ سے اظہار لاتعلقی

تحریک عدم اعتماد، اسمبلیوں سے استعفے ، اپوزیشن کے پاس بہتر آپشن کیا؟

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ملک کے آئندہ کی منصوبہ بندی کے لئے مردم شماری ضروری ہوتی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے باوجود مردم شماری کبھی دس کبھی پندرہ سال بعد ہوتی ہے۔

مردم شماری کے بعد الزام لگنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اتنے اہم کام کے لئے ضروری ہے کہ دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کریں۔

اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی میں جدید ٹیکنالوجی کے باعث فوری جلد انفارمیشن مل جاتی تھی، نیشنل کوارڈینیشن سینٹر میں وفاق اور صوبائی اکائیاں ایک جگہ بیٹھیں گی۔

وزیر منصوبہ بندی و شماریات نے کہا کہ آئی ٹی کے تمام ادارے اس مردم شماری کے عمل میں شامل ہیں۔ اس عمل میں ہیکنگ کا کوئی خطرہ نہیں، 98 فیصد ڈیجیٹل عمل ہوگا، مردم شماری کے عمل پر سنجیدہ اعتراضات اٹھائے گے تو اسکا جواب دیں گے۔

اسدعمر  نے کہا کہ جو انفارمیشن ہو اس کو میڈیا کے ساتھ شئیر کریں کوئی چیز چھپائی نہ جائے گی، اعتماد میں فضا جتنی بہتر ہوگی ملک کے لئے اتنا زیادہ بہتر ہوگا۔

اسد عمر نے کہا کہ پارلیمان کو اس مردم شماری کے حوالے سے اعتماد میں لینا ہوگا، اس سال مئی جون میں پائلٹ ٹیسٹ ہوگا۔

متعلقہ تحاریر