مرکزی بینک نے خواتین کی شمولیت بڑھانے کے لیے آسان ڈیجیٹل اکاؤنٹ متعارف کرادیا

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے خواتین کی مالی شمولیت میں رکاوٹیں دور کرنے کے لیے آسان ڈجیٹل اکاؤنٹس متعارف کر ا دیے ہیں۔

بینک دولت پاکستان نے پاکستان میں خواتین کی مالی شمولیت کے سفر کو منانے کے لیے بینک الفلاح ، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور یو بی ایل کے تعاون سے ’’آسان ڈجیٹل اکاؤنٹ: رکاوٹیں دور کرنا‘‘ کے عنوان سے 07 مارچ 2022ء کو کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک تقریب کی میزبانی کی۔ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ یہ تقریب خواتین کا عالمی دن منانے کے لیے منعقد کی گئی۔

اپنے خطاب میں گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آسان ڈجیٹل اکاؤنٹ تیز رفتار، سستی، مستعد اور باسہولت خدمات کے ذریعے خواتین کی ضروریات پوری کر کے ان کی مالی شمولیت میں حائل رکاوٹیں دور کرے گا۔ آسان ڈجیٹل اکاؤنٹ ایک مکمل سروس کا حامل بینک اکاؤنٹ کھولنے کا ایک مکمل ڈجیٹل حل ہے جسے کسی بھی مقام سے ، کسی بھی وقت، اسمارٹ فونز یا کمپیوٹر کے ذریعے صرف ایک شناختی کارڈ کی مدد سے کھولا جا سکتا ہے اور اس کے علاوہ مزید دستاویزات درکار نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

تیل کی کھپت کم کرنے کیلیے بازار جلدی بند کریں، گھر سے کام کریں

امریکہ، اسپین، جرمنی اور اٹلی کیلیے پاکستانی برآمدات میں اضافہ

گورنر نے مختلف شعبوں میں خواتین کے کردار کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ ملک میں سماجی و معاشی ترقی کے لیے خواتین کو بااختیار بنانے کی کلیدی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنفی فرق کی بنا پر خواتین کو زندگی کے تمام شعبوں میں مواقع، حقوق اور ذمہ داریوں کے حصول کی اس طرح آزادی نہیں ملتی جس طرح مردوں کو حاصل ہے۔ تاہم خواتین کا عالمی دن ہمیں موقع دیتا ہے کہ ہم رک کر سسٹم کی اُن رکاوٹوں پر غور کریں جو خواتین کی کامیابیوں میں حائل ہیں۔ انہوں نے اس امر کی ضرورت پر زور دیا کہ مالی خدمات کے دائرے میں صنفی مساوات کے حوالے سے تبدیلی کے امکانات پر سوچا بھی جائے اور عزمِ نو بھی کیا جائے۔

ڈاکٹر رضا باقر نے اس امر کی نشاندہی کی کہ روایتی طور پر سماجی اور ثقافتی رکاوٹوں کے ساتھ ساتھ بہت سی دستاویزات کے تقاضوں، بینک برانچوں کے دور واقع ہونے اور مناسب پروڈکٹس کی عدم دستیابی جیسی مسلسل رکاوٹوں کی وجہ سے مالی خدمات میں خواتین کی شرکت کم رہی ہے جن کی وجہ سے خواتین بینک اکاؤنٹ کی ملکیت جیسی بنیادی مالی خدمات بھی حاصل نہیں کر سکتیں۔

ڈاکٹر رضا باقر نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک ان رکاوٹوں کو توڑ رہا ہے اور خواتین کی مالی شمولیت میں کمی کے مسئلے کو مختلف اقدامات کے ذریعے حل کر رہا ہے جیسے: برابری پر بینکاری کی پالیسی ، راست – جو پاکستان کا فوری ادائیگی کا پہلا نظام ہے، ایک جامع ‘کسٹمرز ڈجیٹل آن بورڈنگ فریم ورک’، بینک اکاؤنٹس کھولنے کا عمل آسان بنانے کے لیے، آسان موبائل اکاؤنٹ جہاں سادہ خصوصیات والے فون کا حامل کوئی بھی شخص *2262# ڈائل کرکے اکاؤنٹ کھلوا سکتا ہے اور اسے استعمال کرسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا اسی طرح، اسٹیٹ بینک نے مختلف فنانسنگ اسکیمیں بھی شروع کی ہیں جیسے اسٹیٹ بینک ری فنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم برائے خواتین انٹری پرینیورز، ایس ایم ای آسان فنانس یا ایس اے اے ایف کا اقدام، اور وزیرِاعظم کی کامیاب جوان یوتھ انٹری پرینیورشپ اسکیم وغیرہ، اور ملک گیر قومی مالی خواندگی پروگرام جو عوام کو ضروری مالی تعلیم فراہم کر رہا ہے۔

ڈاکٹر رضا باقر نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ان اقدامات سے مالی شعبے اور خدمات میں صنفی فرق کم ہونا شارع ہوگیا ہے، تاہم انہوں نے زور دیا کہ مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خواتین سے کہا کہ وہ نیا متعارف کرایا جانے والا ’’آسان ڈجیٹل اکاؤنٹ‘‘ اپناتے ہوئے اپنے اکاؤنٹ کھولیں۔ انہوں نے بینکوں سے بھی کہا کہ اکاؤنٹ کھولنے کا عمل مزید آسان بنانے کے اقدامات کریں، خواتین کے لیے اکاؤنٹ کی قدروقیمت بڑھائیں، اور اپنی رسائی بڑھانے کے لیے خصوصیات کو زیادہ سے زیادہ مشتہر کریں۔

گروپ ہیڈ بینک الفلاح محترمہ مہرین احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ بینک الفلاح گذشتہ کئی برسوں سے معیشت کے متعدد شعبوں میں خواتین کو مالی طور پر خودمختار بننے کے لیے مدد فراہم کرنے میں  اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان  کا بینک کاروباری  خواتین کو نئے منصوبے شروع کرنے کے لیے  ابتدائی فنڈنگ  کی فراہمی کے ساتھ  ساتھ ان کے پہلے سے قائم کاروبار  میں توسیع کے لیے بھی  رقوم   فراہم کر رہا ہے۔

اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے سی ای او جناب ریحان شیخ نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواتین ہمارے معاشرے کا ایک لازمی جزو ہیں اور معاشرے کے تمام شعبوں میں ان کی مکمل اور مساوی شرکت ایک بنیادی انسانی حق ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے  سازگار   ماحول کی تخلیق میں قائدانہ کردار ادا کرنے پر اسٹیٹ بینک کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک کی مسلسل توجہ اور تعاون سے بینکاری صنعت   ڈجیٹل تبدیلی کو اپنا رہی ہے۔

تقریب سے خطاب میں یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کے صدر اور سی ای او جناب شہزاد دادا نے آسان ڈجیٹل اکاؤنٹ کے اقدام پر اسٹیٹ بینک کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اِس کی شاندار کامیابی کا سبب اِس کے سادہ ہونے اور پاکستان بھر ، بشمول بینکاری سہولتوں سے محروم علاقوں ، کے صارفین تک رسائی کو قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ اکاؤنٹ پاکستانی خواتین کے لیے بہترین ہے کیونکہ اسے کہیں سے بھی کھولا جاسکتا ہے اور  اسے کھولنے اور قائم رکھنے کے لیے برانچ جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

تقریب میں مالی اداروں، بااثر خواتین رہنماؤں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور بینک الفلاح نے اسٹال لگائے تھے جہاں شرکاء نے آسان ڈجیٹل اکاؤنٹس کھولنے کے براہ راست تجربے سے استفادہ کیا۔

متعلقہ تحاریر