پی سی بی کو رواں سال پی ایس ایل سے 2 ارب روپے کا منافع
پی سی بی کاخزانہ 15 ارب روپے تک پہنچ گیا، حکام نے مالی حالت کو صحت مند قراردیا، مالی آسودگی کے باوجود سابق کھلاڑیوں کی پنشن نہیں بڑھائی گئی
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل ) کے ساتویں ایڈیشن سے 2 ارب روپے کا منافع کمایا ہے۔رواں برس کے آغاز پر منعقد ہونے والا سیزن 7 پی ایس ایل کی تاریخ کا پہلا ایڈیشن تھا جو مکمل طور پر کراچی اور لاہور میں منعقد کیا گیا تھا۔
اس سے قبل 2 سیزن کرونا وبا سے متاثر ہونے کے باعث التوا کا شکار ہوئے تھے۔ترجمان پی سی بی کے مطابق کرونا وبا کے باعث پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کے نتیجے میں گزشتہ سال پی سی بی کو 70 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ کیوں کہ میچز یو اے ای منتقل ہونے کے باعث پی سی بی کو 6 فرنچائزز کو ایک ارب روپے ادا کرنے پڑے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
پی ایس ایل کی ہر فرنچائز نے 90 کروڑ کمائے، رمیز راجہ
لاہور قلندرز پی ایس ایل جیتنے کے سب سے زیادہ حق دار کیوں تھے؟
رواں سال ہونے والے 2 ارب روپے کےمنافع کے بعد پی سی بی کاخزانہ 15 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جسے بورڈ کے حکام نے صحت مند مالی حالت قرار دے رہے ہیں۔
ترجما ن نے بتایا کہ پی ایس ایل کا اگلا ایڈیشن چار شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔مزید مالی تفصیلات اگلے ہفتے کے اوائل میں سامنے آنے کی توقع ہے۔ تاہم ترجمان نے کہا کہ پی سی بی فرنچائزز کے خالص منافع کے بارے میں تفصیلات جاری کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
دوسری جانب مالی طور پر مستحکم ہونے کے باوجود پی سی بی نے اس سال ریٹائرڈ کرکٹرز کی پنشن میں اضافہ کرنے پر غور نہیں کیا۔یاد رہے کہ ریٹائرڈ کرکٹرز کی پنشن میں آخری اضافہ 2019 میں کیاگیاتھا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ پنشنرز کے لیے سالانہ انکریمنٹ بورڈ کی پالیسی کا حصہ نہیں ہے اور یہ معاملہ ”زیرغور“ ہے۔
یاد رہے کہ پی سی بی نےچیئرمین شہریار خان کے دور میں05-2004 میں ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو ماہانہ معاوضہ دینا شروع کیا۔ 18 سال بعد ریٹائرڈ کھلاڑیوں کی ماہانہ پنشن 42ہزار روپے سے 55 ہزار روپے کے درمیان ہے۔