امریکہ میں کرونا کے علاج کیلئے گولیوں کے استعمال کی اجازت دے دی گئی

دوا کو ہنگامی بنیادوں پر 12 سال سے زائد عمر افراد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

امریکی حکومت نے امریکی دوا ساز ادارے فائزر کی جانب سے دنیا بھر میں تباہی مچانے والی عالمی وبا کورونا وائرس کے انسداد کے ليے تیار کی گئی گولیوں  کےاستعمال کی اجازت دے دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ادارے ’فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن‘ (ایف ڈی اے) نے 22 دسمبر کو امریکی دوا ساز ادارے فائزر کی جانب سے  دنیا بھر  میں تباہی مچانے والی عالمی وبا کورونا وائرس کے انسداد کے ليے  تیار کی گئی گولیاں ’پیکسلووڈ‘ (Paxlovid) کو ہنگامی بنیادوں پر 12 سال سے زائد عمر افراد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کورونا ویکسین لگانے کیلیے میری لاش پر سے گزرنا ہوگا، سارہ پالن

دو سال بعد بھی کورونا نہیں تھکا، نیا ویرینٹ آگیا

امریکی حکومت نے ’گولیوں‘ کے ذریعے کورونا کا علاج کرنے کی منظوری دیتے بتایا ہے کہ  کورونا وئرس سے بچاؤ کیلئے تیار کردہ یہ  گولیا وبا سے تحفظ کے لیے 90 فیصد تک مؤثر ہیں ۔

فائزر کی ’پیکسلووڈ‘ نامی گولیاں وہ پہلی منہ کے ذریعے دی جانے والی دوا بن گئی، جسے امریکا میں استعمال کیا جا سکے گا اس سے قبل روس میں بھی منہ کے ذریعے کورونا وباء سے بچنے کیلئے گولیوں کی آزمائشی بنیادوں پر استعمال  جاری ہے تاہم ابھی تک اس کو باقاعدہ حکومتی اجازت حاصل نہیں ہوسکی ہے۔ مذکورہ گولیوں کو 12 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کو کورونا میں مبتلا ہونے اور شدید علیل ہونے کے بعد دیا جائے گا اور انہیں صرف ڈاکٹر کے مشورے پر ہی حاصل کیا جا سکے گا۔

مذکورہ گولیاں 12 سال سے زائد اور 18 سال سے کم عمر افراد کو ان کے وزن کے حساب سے دی جائیں گی جب کہ بالغ افراد کو ہر 12 گھنٹے میں ایک خوراک دی جائے گی۔ ’پیکسلووڈ‘ نامی گولیاں اینٹی وائرل فارمولے پر تیار کی گئیں جو کہ کسی اینٹی بائیوٹک کی طرح کام کرتی ہیں۔

متعلقہ تحاریر