نوواک جوکووچ کی آسٹریلیا میں ویزا اپیل مسترد ، ملک بدر کرنے کا حکم

نوواک جوکووچ آسٹریلیا اوپن کے آغاز سے ایک روز قبل اتوار کو اپنا آسٹریلیائی ویزا بحال کرانے میں ناکام ہو گئے کہتے ہیں وہ عدالت کا احترام کرتے ہیں اپیل نہیں کریں گے۔

ٹینس کے عالمی نمبر 1 کھلاڑی اور اسٹار نوواک جوکووچ آسٹریلین اوپن کے آغاز سے ایک دن قبل اتوار کو اپنا آسٹریلوی ویزا بحال کرانے کا مقدمہ ہار گئے ۔ آسٹریلیا کی وفاقی عدالت نے اپیل مسترد کرتے ہوئے انہیں ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ نوواک جوکووچ کو ملک بدری تک حراست میں رکھا جائے گا۔

آسٹریلوی عدالت کے فیصلے سے نوواک جوکووچ کے آسٹریلین اوپن جیتے کے خواب چکنا چور ہو گئے ہیں۔ نوواک جوکووچ مردوں کے 21ویں گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے کے قریب تھے، تاہم غیر ویکسین شدہ ٹینس سپر اسٹار کی امیدیں اب ختم ہو گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پی ایس ایل کے نئے ترانے میں عاطف اسلم اور آئمہ بیگ کی انٹری

پاکستان رواں سال نومبر میں ایشین اوپن تائی کوانڈو کی میزبانی کرے گا

آسٹریلوی عدالت کے اس فیصلے نے پوری قوم اور دنیا بھر کے ٹینس شائقین کو افسردہ کردیا ہے۔ آسٹریلیا کے امیگریشن وزیر ایلکس ہاک کے فیصلے کو سربیا کے کھلاڑی کے چیلنج کو وفاقی عدالت کے تین ججوں کے بنچ نے مسترد کر دیا۔ ایلکس ہاک نے اس بنیاد پر ٹینس سٹار نوواک جوکووچ کا ویزا منسوخ کیا تھا کیونکہ انہوں نے ویکسینیشن نہیں کرائی تھی جس سے آسٹریلیا میں ان کی موجودگی سے شدید بیماری کے خطرات لاحق ہو سکتے تھے۔ نوواک جوکووچ نے اپنے بیانات میں بھی ویکسینیشن مخالف جذبات کا اظہار کیا تھا۔

عدالتی فیصلے میں ملک بدری کے حکم کے ساتھ ساتھ عام طور پر آسٹریلیا واپس آنے پر تین سال کی پابندی بھی شامل ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ نوواک جوکووچ کا ویزا ابتدائی طور پر 6 جنوری کو میلبورن کے ہوائی اڈے پر 2022 کے پہلے گرینڈ سلیم میں مقابلہ کرنے کے لیے پہنچنے کے چند گھنٹوں بعد منسوخ کر دیا گیا تھا۔

ایک بارڈر اہلکار نے نوواک جوکووچ کا ویزا اس بنیاد پر مسترد کردیا تھا کیونکہ انہوں نے ویکسنیشن نہیں کرائی تھی، اور آسٹریلیا کے قوانین کے مطابق کسی بھی شخص کو طبی استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔ خصوصی طور پر وبائی مرض کے تیزی سے پھیلتے ہوئے خطرے کے پیش نظر۔

متعلقہ تحاریر