کمالیہ گٹر کے پانی میں ڈوب گیا، شہریوں کا انوکھا اور خاموش احتجاج

سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی اونچی دوکان پھیکا پکوان جیسی ہے یا یوں کہیے نام بڑے درشن چھوٹے۔

کمالیہ کے محلے فاضل دیوان میں شہریوں نے نکاسی آب اور صاف پانی کی عدم دستیابی پر انوکھا احتجاج کرتے ہوئے گلیوں میں جمع گندے پانی پر پنجاب حکومت کی صوبائی وزیر اور انکے شوہر کی تصاویز آویزاں کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کئی ہفتوں سے گندے پانی میں رہنے والے اور گذشتہ 14 روز سے صاف پانی کو ترسے محلہ فاضل دیوان کے رہائشیوں نے صوبائی وزیر اور انکے شوہر ایم این اے اور چیرمین قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے فوٹو گندے پانی میں لگا کر دل کی بھڑاس نکالی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور کے بیوٹی پارلر کو دلہن کے نامکمل میک اپ پر جرمانہ

ڈاکٹر نوشین اور ڈاکٹر نمرتا کماری  کے کیس میں چونکا دینے والا انکشاف

شہریوں کی جانب سے انوکھے احتجاج کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے نکاسی آب کا کوئی انتظام نہیں کیاگیا ہے۔

شہر کے کئی حصوں کی طرح محلہ فاضل دیوان میں بھی سیوریج کی بدترین صورت حال کے پیش نظر گندہ پانی گلیوں میں کھڑا رہنا معمول بن چکا ہے۔

محلہ فاضل دیوان میں گذشتہ کئی ہفتوں سے مسلسل کھڑے گندے پانی نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

شہریوں کی جانب سے بار بار یاد دہانی کی درخواستوں کے باوجود میونسپل کمیٹی کے حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔

شہریوں نے آج انوکھا احتجاج کرتے ہوئے گندے پانی میں صوبائی وزیر براے وومن ڈویلپمنٹ آشفہ ریاض فتیانہ اور چیرمین قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف ایم این اے ریاض فتیانہ کی تصاویر گندے پانی میں آویزاں کر دی ہیں۔

اس انوکھے اور عجیب و غریب احتجاج کے بعد شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں پینے کے لیے صاف پانی فوری مہیا کیا جائے اور کمالیہ میں سوریج کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے۔ بصورت دیگر احتجاج کو بڑھاتے ہوئے سڑکوں کو بلاک کردیا جائے گا۔

سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت دعوے تو بہت کرتی ہے مگر عملی طور پر کوئی اقدام دکھائی نہیں دیتا ہے۔ کئی ہفتوں سے سیوریج کا پانی کھڑا ہے ، مگر احتجاج کے باوجود انتظامیہ میں خاموشی چھائی ہے۔ انتخابی مہم کے دوران تو پی ٹی آئی کے امیدواروں کی جانب سے بڑے بڑے دعوے کیے گئے تھے مگر ان کا حال بالکل اس مثال کے مصداق ہے "اونچی دوکان پھیکا پکوان۔”

متعلقہ تحاریر