سپریم کورٹ سے عمران خان کے خلاف حکومت کی توہین عدالت کی درخواست مسترد

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراؤنڈ میں جگہ فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان(ایس سی) نے وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کو مسترد کر دیا۔

درخواست اٹارنی جنرل آف پاکستان (اے جی پی) اشتر اوصاف علی نے دائر کی تھی۔ چیف جسٹس پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ آج درخواست کی سماعت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آئندہ انتخابات ملکی تاریخ کے سب سے مہنگے ترین انتخابات ہوں

عمران خان کا اتحادی حکومت کو 6 دن میں انتخابات کے اعلان کا چیلنج

درخواست میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اسلام آباد لانگ مارچ کے دوران عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد کے ایچ نائن میں احتجاج کرنے کی اجازت دی تھی اور حکومت کو چھاپے مارنے اور مظاہرین کو گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔ تاہم پی ٹی آئی لانگ مارچ ختم کرنے سے پہلے ہی جناح ایونیو میں داخل ہو گئے تھے۔

اٹارنی جنرل آف پاکستان (اے جی پی) اشتر اوصاف علی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود عمران نے اپنی پارٹی کے کارکنوں کو اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کی۔

بدھ کو پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنماؤں نے ملک کے مختلف مقامات سے اپنی ریلیوں کا آغاز کیا اور اسلام آباد کی طرف مارچ کیا۔

گذشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تناظر میں راستوں کی بندش اور گھروں پر چھاپوں کے حوالے سے کیس کی سماعت کی تھی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراؤنڈ میں جگہ فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے حکومت اور پی ٹی آئی کی قیادت کو مزاکرات کے ذریعے مسئلہ کا حل تلاش کرنے کا حکم دیا تھا ، تاہم حکومتی ٹیم کے چیف کمشنر کے دفتر میں ملاقات کے لیے دیر سے پہنچی تو بابر اعوان کی سربراہی میں آنے والی ٹیم روانہ ہوچکی تھی۔

تاہم اس ساری صورتحال میں سپریم کورٹ کے حکم کے برعکس پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان ڈی چوک پہنچ گئے۔

سڑکوں کی بندش، آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کی بارش کے باوجود تمام صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں لوگ ڈی چوک پہنچے۔

متعلقہ تحاریر