سندھ حکومت ٹینکر مافیا کے خلاف پھر متحرک

وزیر بلدیات سندھ کا کہنا ہے کہ کسی صورت کراچی کی عوام کا پانی چوری نہیں ہونے دیں گے

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ٹینکرز مافیا کا گزشتہ 15 سال سے راج قائم ہے۔ اِس مافیا کا شہریوں کے حصے کا 70 فیصد پانی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

کئی سالوں سے شہرقائد کو پانی فراہم کرنے والے پمپنگ اسٹیشنز کو توڑ کر یا اُن پر قبضہ کر کے سپلائی پمپس قائم کیے گئے ہیں۔ روزانہ اِن سپلائی پمپس سے غیرقانونی طور پر کروڑوں روپے کمائے جارہے ہیں جن پر کوئی ٹیکس نہیں دیا جاتا۔ صارفین سے بھی واٹر ٹینکر ڈلوانے کے عوض نقد رقم وصول کی جاتی ہے۔ کئی علاقوں میں پانی کی فراہمی میں خود بلدیات کے ادارے کے لوگ ملوث ہیں۔

شہر کے علاقوں ناظم آباد، صدر، گلشن اقبال، طارق روڈ، ڈفینس اور گذری میں پائپ لائنز کو بیچ سے کاٹ کر پانی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے 15 دن پہلے ایک پریس کانفرنس کے بعد نیوز 360 کو بتایا تھا کہ ان غیر قانونی واٹر ہائڈرینٹس کے خلاف جلد کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

ملیر ایکسپریس وے کے روٹ پر قبضہ مافیا کا راج

دوسری جانب کراچی کے کئی علاقوں کو آج بھی پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ کہیں نہ کہیں اس قلت میں انتظامیہ کے ملوث ہونے کا بھی شبہ ظاہر کیا جاتا ہے۔ کلفٹن اور ڈیفنس جیسے پوش علاقے بھی پانی کی بنیادی سہولت سے محروم ہیں۔ شہریوں کا پانی چوری کر کے ان ہی کو ٹینکر بیچنے تک کا عمل یقیناً انتظامیہ کی سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کئی مرتبہ سندھ حکومت کو غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی کی ہدایت کر چکی ہے۔ لیکن سندھ حکومت نہ جانے کس وجہ سے کارروائی سے گریزاں تھی۔ اب کئی برس گزرنے کے بعد بالآخر حکومت سندھ نے ٹینکر مافیا کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

منگل کو وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی ہدایت پر واٹر بورڈ کے اعلیٰ حکام نے پانی چوروں کے خلاف سخت آپریشن کیا۔ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں چھاپے کے دوران واٹر ہائیڈرنٹ کو مسمار کر کے سیل کردیا گیا۔

پانی چوروں کے خلاف کارروائی میں پولیس کی نفری اور بھاری مشینری نے بھی حصہ لیا۔ یہ مافیا سب سوائل کے تجزیے کی آڑ میں مین لائنوں سے پانی چوری کرتے تھے۔

صوبائی وزیر کے مطابق غیرقانونی ہائیڈرنٹ کا سامان بھی ضبط کرلیا گیا ہے۔ پانی چوری کی روک تھام میں غفلت برتنے والے افسران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی عمارتوں کا جنگل بن چکا ہے؟

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو ذرداری کی خصوصی ہدایات ہیں کہ عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے۔ عوام کو ہر سہولت ان کے دروازے پر پہنچائیں گے۔ کسی صورت کراچی کی عوام کا پانی چوری نہیں ہونے دیں گے۔ پانی چوری میں ملوث واٹر بورڈ میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف بھی سخت ایکشن ہوگا۔

وزیر بلدیات سندھ کا کہنا تھا کہ پانی چوروں کے خلاف ہر حد تک جائیں گے۔ پانی چوروں کے خلاف مسلسل سخت ایکشن ہوتا رہے گا اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر