چرچ میں جنسی زیادتی کے متاثرہ بچوں اور خواتین کو زرتلافی دیا جائے گا

بشپ کانفرنس فرانس کے صدر نے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے متاثرین کو زرتلافی دینے کا اعلان کیا ہے۔

رومن کیتھولک چرچ میں عورتوں اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد فرانسیسی پادریوں نے ہزاروں متاثرہ بچوں کو زر تلافی دینے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق ایک خودمختار کمیشن کی طرف سے ڈھائی ہزار صفحوں پر مبنی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سنہ 1950 سے لے کر اب تک تین لاکھ 30 ہزار بچوں کے ساتھ پادریوں اور چرچ کے عملے نے جنسی زیادتی کی۔

یہ بھی پڑھیے

بچو ں سے جنسی زیادتی، فرانسیسی چرچ نے پوپ کو بھی شرمندہ کردیا

جنسی زیادتی کے مجرم کو نامرد کرنا غیراسلامی ہے،اسلامی نظریاتی کونسل

رپورٹ کی اشاعت کے بعد پچھلے 20 برس سے پوری دنیا میں رومن کیتھولک چرچس میں عورتوں اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے سامنے آنے والے اسکینڈلز کی وجہ سے بہت بڑا تنازع پیدا ہوگیا تھا۔

بشپ کانفرنس فرانس کے صدر نے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے متاثرین کو زرتلافی دینے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ چرچ اس بات کو مانتی ہے کہ یہ ادارے کی ذمہ داری ہے اور اسی وجہ سے ہم نے متاثرین کے ازالے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ متاثرین کو کتنا معاوضہ ملے گا اور اس کا طریقہ کار کیا ہوگا۔

چرچ میں خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے وقعات پر رپورٹ ترتیب دینے والے کمیشن نے پادریوں اور چرچ اسٹاف کی ٹریننگ کرنے، کلیسائی قوانین پر نظرثانی کرنے سمیت ویٹی کن کے چرچ کے انتظام کے لیے ضابطہ اخلاق سمیت متاثرین کو زر تلافی دینے اور اس کے علاوہ 45 تجاویز پیش کی تھیں۔

متعلقہ تحاریر