کراچی کی تمام تاجر تنظیموں نے سندھ لوکل باڈیز بل مسترد کردیا

ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے سندھ حکومت بتائے 1150 ارب روپے کہاں خرچ کررہی ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم پاکستان) کے سینئر رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو 900 ارب روپے وفاق سے اور 250 ارب روپے کراچی سے سالانہ ملتے ہیں ، یہ 1150 ارب روپے کہاں خرچ کئے جا رہے ہیں آج تک پتا نہیں چل سکا۔

ان خیالات کا اظہار خواجہ اظہار الحسن نے سندھ لوکل باڈیز بل کے حوالے سے کراچی کے تاجر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا یہ کہتے ہیں کہ ہم نے ایم کیوایم سے بات کی ہے ، ہم ان کے دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے ساڑھے تین منٹ میں بل پیش کیا اور پاس کروا لیا۔

یہ بھی پڑھیے

منظور وسان کی بلاول بھٹو زرداری کی شادی سے متعلق نئی پیش گوئی

نیپرا نے ایک مرتبہ پھر صارفین پر بجلی گرانے کا پروگرام بنا لیا

خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں کوئی بھی بات کرنے سے پہلے یہ بل منسوخ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس اہم موقع پر تاجر برادری کی یہاں آمد پر انکے شکر گزار ہیں۔

اس موقع پر تاجر رہنما عبداللہ باٹا کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے میں ایم کیوایم پاکستان کا اس کانفرنس کے انعقاد پر شکریہ ادا کرتا ہوں ، جو اعدادوشمار یہاں پیش کئے گئے اس نے ہماری آنکھیں کھول دی ہیں۔ لوکل باڈیز بل کو مسترد کرتے ہیں اور ہم کراچی کے تاجر ایم کیوایم کے ساتھ اس جدوجہد کا حصہ ہیں

چیئرمین آرام باغ الائنس آصف گلفام کا کہنا تھا کہ میں سندھ حکومت کے لوکل باڈیز بل کو مسترد کرتا ہوں، میں مطالبہ کرتا ہوں کے میئر کو مکمل با اختیار کیا جائے۔ پورے کراچی کی حالت بہت بری ہے۔ ان کا کہناتھا کہ اگر کراچی ان سےنہیں سنبھل سکتا تو کراچی کو الگ صوبہ بنا دیں۔

تاجر رہنما شاکر فینسی کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں تو افسوس کرنے کو بھی دل نہیں کرتا، اب جہاد کرنے کا وقت ہے، اس شہر کراچی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اب ہم سبکو یکجا ہونا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ خواجہ اظہار الحسن نے اعداد شمار بتائے کہ کس طرح کراچی کے ساتھ زیادتیاں ہورہی ہیں۔ میں تمام تاجر بھائیوں سے کہتا ہوں کہ سب اکٹھے ہوکر جدوجہد کریں۔

طارق روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے رہنما الیاس کا کہنا تھا کہ کراچی تباہ برباد ہوچکا ہے، میں مرتضی وہاب سے کئی بار مل کر بات کر چکا ہوں، مگر کوئی شنوائی نہیں ہورہی، ہم چاہتے ہیں کہ اس بل کا خاتمہ کیا جائے۔

آل کراچی شادی ہال ایسو سی ایشن کے صدر شاہ زمان کا کہنا تاکہ ہم ایم کیو ایم کی جدوجہد میں انکے ساتھ ہیں ، سندھ حکومت کراچی کے مسائل حل کرنے مئں ناکام ہو چکی ہے۔

آل کراچی الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید صدیقی نے کہا کہ کراچی سندھ اور پاکستان کو 95 اور 70 فیصد ریونیو دیتا ہے، کراچی کے تاجروں کا پورے ملک کے لئے کردار ہے، مگر کراچی اور کراچی کے تاجروں کی کوئ شنوائی نہیں ہورہی

جامع کلاتھ مارکیٹ کے صدر شیخ ارشاد کا کہنا تھا کہ اب باتیں کرنے کا وقت گزر چکا ہے، میری ایم کیو ایم سے گزارش ہے کے اب عملی جدوجہد شروع کریں۔

اولڈ سٹی ایریا مارکیٹ کے رہنما عالم شیخ کا کہنا تھاکہ پوری تاجر برادری ایم کیو ایم کے ساتھ کھڑی ہے، اور یہ ایسا مسئلہ ہے جس کوئی بھی تنظیم کام کرے ہم انکے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

متعلقہ تحاریر