سندھ ہائیکورٹ کا غیر قانونی پارکنگ فیس وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم
سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ پولیس والے کہتے ہیں ہمارا مسئلہ نہیں ٹریفک پولیس والے کہتے ہیں ہمارا مسئلہ نہیں، عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم اور سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔
سندھ ہائیکورٹ نے غیرقانونی پارکنگ فیس وصول کرنے والوں کے خلاف کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کو کاروائی کا حکم دے دیا ہے۔
غیر قانونی پارکنگ فیس وصول کرنے خلاف دخواست پر سماعت ہوئی ، سندھ ہائیکورٹ نے کے ایم سی حکام کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو جو لوگ غیر قانونی طور پر پارکنگ فیس وصول کررہے ہیں انکے خلاف فوری کاروائی کریں۔
یہ بھی پڑھیے
وکلاء اور صحافی برادری ملک کے اہم ستون ہیں، صدر پروگریسیو پینل
ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامکمل چالان پیش کرنے پر حلیم عادل شیخ برہم
عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پورے شہر میں جگہ جگہ غیر قانونی پارکنگ فیس وصول کرنے والے موجود ہوتے ہیں، پارکنگ فیس وصول کرنے والوں نے بدمعاش لوگ بیٹھائے ہوتے ہیں۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کے ریمارکس دیئے اگر کسی کے پاس 20 روپے نہیں ہوتے تو یہ لوگ اس معزز شہری کو بے عزت کرتے ہیں، لوگ اپنی فیملیوں کے ساتھ جاتے ہیں تو یہ لوگ 20 روپے کیلئے تنگ کرتے ہیں ۔
اس موقع پر جسٹس مبین لاکھو نے ریمارکس دیئے کہ اگر کسی کے گھر باہر گاڑی کھری ہو تو اس سے بھی فیس وصول کی جاتی ہے۔
جسٹس مبین لاکھو نے استفسار کیا کہ پارکنگ فیس وصول کرنے کا کیا طریقہ کار ہے؟ اس پر وکیل ڈی ایم سی کیماڑی کا کہنا تھا کہ اس قسم کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کہا کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کرتا
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ کس جگہ کسی گاڑی سے کتنی فیس وصول کرنی ہے اس کا نوٹیفیکشن دیکھائے ، فیس وصولی سے متعلق نوٹفیکیشن جمع نہ کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔
سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ پولیس والے کہتے ہیں ہمارا مسئلہ نہیں ٹریفک پولیس والے کہتے ہیں ہمارا مسئلہ نہیں، عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم اور سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔