کسٹم کا عالمی دن، سکھر میں 25 کروڑ روپے کی منشیات نذرآتش

کسٹم کلیکٹر صادق اللہ خان کا کہنا ہے ممنوعہ اور مضرصحت اشیاء کے استعمال کے حوالے سے لاگوں میں شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

سکھر میں کسٹم کے عالمی دن کے موقع پر حکام کی جانب سے پچیس کروڑ روپے سے زائد کی اسمگل شدہ ممنوعہ و مضرصحت اشیاء اور منشیات نذرآتش کردی گئیں، کسٹم کلیکٹر صادق اللہ خان کا کہنا ہے سکھر میں کسٹم کلیکٹوریٹ قائم کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ کسٹم سکھر کی جانب سے کسٹم کے عالمی دن کے موقع پر سکھر ،خیرپور ،حیکب آباد ،کشمور سمیت اندرون سندھ میں مختلف کاروائیوں کے دوران پکڑی گئی 25 کروڑ گیارہ لاکھ روپے سے زائد کی ممنوعہ و مضر صحت اشیاء جن میں انڈین گٹکے کے 808 بیگز ،اجینوموتواور چائینیز نمک کے 923 بیگز ، 90 ٹن چھالیہ ،سگریٹ کے 10607 ڈنڈے،ویفر بسکٹ کے 100 کاٹن ،83 غیرقانونی ڈیجیٹل ریسیور،شیمپو کی 26 باٹلز،انڈین میڈیسن کے 212باکسز ،8360کلو کتھا ،67 خشیش کے بورے،5000 کلو بھوسہ ،تارا نسوار کے 30 بورے ،تمباکو کے1234 پیکیٹ ،اور کھوپرے کی 36 بوتلیں شامل تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی، طوفانی ہواؤں سے حادثات میں دو افراد جاں بحق

کراچی اور حیدرآباد میں انڈور تقریبات پر 15 فروری تک پابندی

سول جج علی حسن پھلپوٹو ،کلیکٹر کسٹم حیدرآباد صادق اللہ خان ،ایڈیشنل کلیکٹر عاصم الرحمان ،اسٹنٹ کلیکٹر سکھر عرفان منگی کی نگرانی میں نذر آتش کی گئیں۔

اس موقع پر رینجرز، اے این ایف ،بلدیہ ،پولیس ،محکمہ ماحولیات ،و دیگر محکموں کے افسران موجود تھے۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کلیکٹر کسٹم حیدرآباد صادق اللہ خان نے کہا کہ محکمہ کسٹم دن رات ممنوعہ و مضر صحت اشیاء کی روک تھام کے لیے مصروف عمل ہے تاہم عوام میں اس حوالے سے شعور بیدار کرنے کی بھی ضرورت ہے کہ یہ مضرصحت اشیاء ان کےلیے نقصاندہ ہیں۔

ان کاکہنا تھا کہ سکھر میں کسٹم کلیکٹوریٹ قائم کرنے کی تجویز زیر غور ہے اور امید ہے کہ جلد سکھر میں کسٹم کلیکٹوریٹ قائم ہوگا اس کلیکٹوریٹ کے قیام سے نہ صرف یہاں کے تاجروں کو بلکہ عملے اور افسران کو بھی سہولت حاصل ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جیکب آباد کی کسٹم چیک پوسٹ کو ماڈل چیک پوسٹ بنانا چاہتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت چھالیہ سب سے مضر صحت بن چکی ہے کیو نکہ اس سے گٹکا اور دیگر چیزیں تیار ہوتی ہیں اور لوگوں نے گھروں میں کارخانے بنا رکھے ہیں جس کے لیے اب ہم سول سوسائٹی ،وکلاء اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر لائحہ عمل بنا رہےہیں۔

تقریب کے دوران کسٹم سمیت دیگر اداروں کے افسران اور اہلکاروں میں بہترین کارکردگی پر شیلڈز اور سرٹفکیٹس تقسیم کیے گئے۔

متعلقہ تحاریر