مقتول صحافی حسنین شاہ کے مقدمہ میں گرفتاریاں شروع

صحافی حسنین شاہ کو مبنیہ طورپر جیولر نے اجرتی قاتلوں کے ذریعے قتل کروایا ہے

لاہور پریس کلب کے باہر قتل ہونے صحافی حسنین شاہ کے مقدمہ میں گرفتاریاں شروع ، پولیس نے مبینہ قاتل کو گرفتار کر لیا۔ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے مزید گرفتاریوں کا امکان۔

صوبائی دارالحکومت حکومت لاہور میں سنیئر صحافی، کونسل ممبر لاہور پریس کلب حسنین شاہ کے قتل کے معاملہ میں پیشرفت نیوز 360 کو موصول، پیر کے روز لاہور پریس کلب کے سامنے صحافی کو گولیاں مار کر کے قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد صحافیوں کی بڑی تعداد نے لاہور پریس کلب کے باہر احتجاج کیا۔ پولیس کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچے، مقتول کی اہلیہ کی مدعیت میں مقدمہ کرتے ہوئے پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

پولیس نے قریب کی سی سی ٹی وی اور نجی دفاتر کی ڈی وی آر سمیت سی ڈی آر کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کردئیے پولیس کے مطابق ملزمان موٹر سائیکل پر سوار تھے جو برنتھ روڈ تک پولیس کو ٹریس ہوسکے بعد ازاں کوئی فوٹیج سامنے نہ آسکی۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور، گاڑی پر فائرنگ سے ٹی وی رپورٹر جاں بحق

میڈیاورکرز کو سڑکوں پر گولیوں اور گھروں پربھوک سےموت کا خوف

گزشتہ روز حسنین شاہ کا نماز جنازہ پریس کلب کے سامنے ادا کیا گیا جس میں ترجمان پنجاب حکومت، پولیس حکام، صحافیوں سمیت سول سوسائٹی کی بڑی تعداد شریک ہوئے۔ پریس کلب باڈی اور صحافیوں نے 24 گھنٹوں میں ملزمان کی گرفتاری کا الٹی میٹم دیتے ہوئے ملک گیر احتجاج کی کال بھی دی۔

دوسری جانب پولیس نے مختلف شواہد کی مدد سے حسنین شاہ کے قتل میں ملوث مختلف مشتبہ افراد کی گرفتاری کیلئے آج کریک ڈاؤن کیا جس کے نتیجے میں 4 سے 5  مشتبہ افراد اب تک گرفتار کیے گئے ہیں۔ جبکہ شبہ کی بنیاد پر دیگر لوگوں سے بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ صحافی حسنین شاہ کو اجرتی قاتلوں کے ذریعے قتل کروایا گیا ہے، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ صحافی حسنین شاہ کو ایک جیولر گروپ نے قتل کروایا، مقتول کا ان سے لیں دین کا جھگڑا چل رہا تھا، جیولر گروپ شہر میں زیورات دیکرسود کا کام کرتا تھا، قتل میں ملوث جیولر گروپ کے مالک عالم بٹ اور دیگر ملزمان کو الگ الگ کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا ہے، مبنیہ طورپر قتل میں ملوث جیولر گروپ کے مالک اور ملزمان سے تفتیش جاری ہے واضح رہے کہ ملزمان کو آپریشنز پولیس نے گرفتار کیا ہے

ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں ، گرفتار تین ملزمان سے تفتیش بھی کی جارہی ہے ۔

متعلقہ تحاریر