وزیر اعظم کے حکم کے باوجود سندھ میں مہنگائی کم نہ ہو سکی، شہری پریشان

سندھ حکومت اور کمشنر کراچی مہنگائی پر کنٹرول کرنے پر بری طرح سے ناکام ہیں ، شہری پھٹ پڑے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ دنوں عوام کو ریلیف دینے کے لئے مہنگائی کم کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم کراچی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیے جارہے ہیں۔

سندھ صوبے میں وزیر اعظم کی سب بڑی اتحادی جماعت پپلز پارٹی اپنے ہی وزیر اعظم کے حکم پر عمل نہ کراسکی۔ شہروں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ آٹے کی قیمت کم کرنے باوجود شہری سید مراد علی شاہ کی حکومت میں مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سرسید یونیورسٹی کے اساتذہ نے 70 خاندانوں میں راشن تقسیم کردیا

محکمہ تعلیم سکھر کی غفلت، تعلیمی اداروں سے درختوں کی کٹائی جاری

شہریوں کا کہنا ہے پہلے چکی کا آٹا پانچ کلو گرام کا تھیلہ چار سو میں ملتا تھا اب مزید مہنگا ہوکر پانچ سو کے قریب پہنچ گیا ہے ۔

شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ اس حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ جلد شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جائے گا لیکن آج تک ایسا ہوتے نظر نہیں آیا۔

شہر میں کمشنر کراچی کی جاری کردہ ریٹ لسٹ پر عمل نہیں کیا جارہا۔ شہریوں کو سبزی ، فروٹ اور گھر کے راشن کا سامان مزید مھنگا ملنے لگا ہے۔

حکومت سندھ سے گلا کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ کسی دکاندار کے پاس کمشنر کراچی کی لسٹ نہیں، ہر کوئی اپنے قیمت پر اشیائے ضروریہ بیچ رہا ہے۔

دوسری جانب وزیر اعلی سندھ نے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کہ صوبہ سندھ میں مہنگائی پر کنٹرول کے لئے بھرپور اقدام کرنے کےلیے زور دیا تھا ، وزیر اعظم کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو ہدایت دی گئی کہ مہنگائی ہر کنٹرول کیا جائے تاکہ شہریوں کو ریلیف حاصل ہو۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ منافع خور کے خلاف کریک ڈاؤن نہیں کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی پر قابو پانا مشکل تر ہوتا جارہا ہے ، کمشنر کراچی کی ٹیمیں رسمی کاروائی کرکے واپس چلی جاتی ہیں۔

بچت بازاروں میں بھی شہریوں کو مہنگی چیزیں ملنے لگی ہیں ، شہریوں نے اپیل کی ہے کہ رمضان کے آخری دس روزوں میں مہنگائی پر کنٹرول کرکے ریلیف دیا جائے۔ تاکہ عید پر بچوں کو نئے کپڑے خرید کر دیئے جاسکیں۔

متعلقہ تحاریر