بی آر ٹی پشاور کو دو سال میں 6 ارب35کروڑ 29 لاکھ روپے  خسارے کا سامنا

گزشتہ مالی سال بی آر ٹی کو ایک  ارب 53 کروڑ 9 لاکھ روپے کی آمدن ہوئی جبکہ اخراجات 4 ارب 50 کروڑ سے زیادہ ہوئے، رواں سال اب تک 3 ارب سے زائد کا خسارہ ہوچکا، دستاویز: بی آر ٹی عوامی منصوبہ ہےجس کا مقصد منافع کمانا نہیں بلکہ عوام کو سستی سفری سہولت مہیا کرنا ہے، ترجمان ٹرانس پشاور

‏بی آر ٹی پشاور کا منصوبہ سفید ہاتھی بن گیا۔منصوبے کو  دو سال میں 6 ارب سے زیادہ کا خسارے کا سامنا ہے۔

مالی سال 22-2021 میں بی آر ٹی کو ایک  ارب 53 کروڑ 9 لاکھ روپے کی آمدن ہوئی جبکہ اخراجات 4 ارب 50 کروڑ سے زیادہ ہوئے، رواں سال اب تک بی آر ٹی 3 ارب روپے سے زیادہ کے خسارے میں ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پشاور بی آر ٹی زو کارڈ مزید مہنگا، کارڈ کا ڈیزائن بھی تبدیل

عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے بی آر ٹی پشاور کے روٹس میں توسیع

دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال میں اب تک 5 ارب 94 کروڑ سے زیادہ کے اخراجات آئے ہیں جبکہ آمدن 2 ارب 38 کروڑ 19 لاکھ روپے ہے، رواں سال اب تک بی آر ٹی 3 ارب روپے سے زیادہ کے خسارے میں ہے۔

ٹرانس پشاور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بس ریپیڈ ٹرانزیٹ پشاور ایک عوامی منصوبہ ہے اور اس کا مقصد منافع کمانا نہیں بلکہ عوام پر بوجھ ڈالے بغیر ایک اچھی سہولت فراہم کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ پشاور بی آر ٹی میں فی مسافر کو 40 روپے سبسڈی دیا جارہا ہے ،معاشی حالات کی وجہ سے عوام پر مزید بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس لئے کرایہ کم سے کم رکھا گیا ہے ۔

پشاور بس ریپڈ ٹرانسپورٹ منصوبہ پچھلے دو سال میں 150 ملین مسافروں کو سفری سہولت فراہم کر چکا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر 3 لاکھ سے زیادہ مسافر بی آر ٹی میں سفر کر رہے ہیں بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے پر نہ صرف زو پشاور عوام میں انتہائی مقبول ہے بلکہ 4 بین الاقوامی ایوارڈز بھی حاصل کر چکا ہے ۔

واضح رہے کہ پشاور بس ریپڈ ٹرانسپورٹ منصوبے کو مسلسل وسعت تو دی جا رہی ہےتاہم  منافع کے لئے بنائے جانے والے پلازے تاحال فعال نہیں ہوئے جس کی وجہ سے  پشاور انتہائی مالی خسارے کا شکار ہیں۔

متعلقہ تحاریر