جسٹس فائز عیسیٰ آڈیو لیکس کمیشن کیس: سپریم کورٹ نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی

وفاقی حکومت کے بعد جسٹس قاضی فائز کی سربراہی میں بننے والے جوڈیشل کمیشن نے بھی چیف جسٹس کی سربراہی میں بننے والے 5 رکنی بینچ پر اعتراضات اٹھا دیئے۔

وفاقی حکومت اور آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کے اعتراضات کے درمیان سپریم کورٹ آف پاکستان نے بدھ کے روز جسٹس قاضی فائز کی سربراہی میں قائم جوڈیشل انکوائری کمیشن کی تشکیل کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

وفاقی حکومت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا۔ کمیشن کے قیام کا مقصد موجودہ اور سابق جسٹس صاحبان کی آڈیو لیکس کی تحقیقات کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیے 

انتخابات سے قبل تمام سیاسی قوتیں پنجاب کے میدان میں ، میاں نواز شریف خاموش تماشائی

اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے کھڑی ہونے والی حکومت کبھی مضبوط نہیں ہوسکتی، عمران خان

بدھ کے روز چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید پر مشتمل 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

آج کی سماعت

آج کی سماعت کے آغاز پر کیس کے ایک درخواست گزار ایڈووکیٹ ریاض حنیف راہی نے کہا کہ وہ توہین عدالت کی درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے ہدایت کی جہاں دیگر درخواستیں دائر کی گئی ہیں وہیں ان کی درخواست کو بھی کیس میں شامل کیا جائے گا۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ عدالت پہلے اٹارنی جنرل آف پاکستان (اے جی پی) منصور عثمان اعوان کے دلائل سنے گی، تاکہ پانچ رکنی بینچ کے خلاف اٹھائے گئے اعتراضات کو حل کیا جاسکے۔

چیف جسٹس نے رجسٹرار کو ہدایت کی کہ وہ تمام درخواستوں کی کاپیاں اٹارنی جنرل منصور اعوان کر فراہم کریں۔

چیف جسٹس نے حکومتی درخواست میں شامل بعض الفاظ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ درخواست میں ایسے الفاظ نہیں ہونے چاہیے تھے۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کے صدر عابد شاہد زبیری کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ شعیب شاہین نے ٹاک شوز میں عدلیہ کے خلاف ہونے والی گفتگو پر تحفظات کا اظہار کیا۔

شعیب شاہین نے سپریم کورٹ کا دفاع کرتے ہوئے زور دیا کہ بطور ذمہ دار ادارے کے باہر ہونے والی بات چیت کی طرف بھی توجہ مبذول کرنی ہوگی۔

جسٹس بندیال نے یقین دہانی کرائی کہ وہ پریزنٹیشن کے دوران تمام دلائل سنیں گے اور کہا کہ کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی جائے گی۔

وفاقی حکومت اور انکوائری کمیشن کے سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراضات

وفاقی حکومت اور انکوائری کمیشن نے آڈیو لیکس کمیشن کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے لارجر بینچ پر اعتراضات اٹھا دیئے ہیں۔

وفاقی حکومت نے پہلے آڈیو لیکس کمیشن کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں کے ایک خلاف متفرق درخواست جمع کرائی تھی۔

درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سمیت تین ججز آڈیو لیکس کمیشن کیس کی سماعت نہ کریں۔

دریں اثنا، انکوائری کمیشن نے جمع کرائے گئے جواب میں لکھا کہ اس بینچ کے لیے ان درخواستوں کی سماعت کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

متعلقہ تحاریر