یوٹیوب پاکستان میں مارکیٹنگ کا سب سے موثر ذریعہ بن گئی
یوٹیوب پاکستان کی پہلی برانڈ کاسٹ کااہتمام، تقریب میں گلوکاروں اور ڈانسرز سمیت سیکڑوں نوجوان تخلیق کاروں کی شرکت ۔
پاکستان بین الاقوامی وڈیو پلیٹ فارم یوٹیوب کیلیے تیزی سے پھیلتی ہوئی مارکیٹ بن گیا جبکہ یوٹیوب پاکستان میں مارکیٹنگ کا سب سے موثر ذریعہ بن گئی۔ اس بات کا انکشاف نیسلے کی جانب سے کی ایک حالیہ کیس اسٹڈی میں کیا گیا ہے۔
یوٹیوب پاکستان نے جمعرات کی شام اپنی پہلی برانڈ کاسٹ کااہتمام کیا۔ تقریب میں گلوکاروں اور ڈانسرز سمیت سیکڑوں نوجوان تخلیق کاروں نے شرکت کی اور ملک کے نمبر ایک آن لائن وڈیو اور میوزک پلیٹ فارم کے بڑے مشتہرین کو حیران کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
حکومتی اقدامات کے باعث پاکستان میں گوگل پلے اسٹور یکم دسمبر سے بند ہوجائے گا
ٹوئٹر کی غیرمقبولیت کے دعوے مسترد، یومیہ 16 لاکھ نئے صارفین کا اضافہ
ایک مختصر کنسرٹ اور مقبول یوٹیوبرز کی مؤثر پریزنٹیشنز کے ساتھ شروع ہونے والی یہ تقریب یوٹیوب کے منتظمین کی طرف سے ایڈورٹائزرز کیلیے سیلز پچ کے طور پر پیش کی گئی۔
یوٹیوب کے ڈائریکٹر پارٹرنر ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ برائے ایشیا پیسیفک مارک لیفکووٹز نے کہاکہ پاکستان عالمی سطح پر یوٹیوب کے لیے سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹوں میں سے ایک ہے، 18 سے 24 سال کی عمر کے 62 فیصد آن لائن پاکستانیوں نے مہینے میں کم از کم ایک بار یوٹیوب دیکھنے سے آگاہ کیا۔
پیرنٹ کمپنی گوگل اور ریسرچ فرم کنٹر کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 78 فیصد انٹرنیٹ صارفین نے کہا کہ یوٹیوب وہ وڈیو پلیٹ فارم تھا جس پر وہ اس وقت گئے جب وہ شوز اور آن لائن مواد دیکھنا چاہتے تھے۔
انہوں نے کہاکہ اسی مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ 76 فیصد انٹرنیٹ صارفین کا خیال ہے کہ یوٹیوب نے ”کچھ نیا سیکھنے“ میں ان کی مدد کی۔ تین چوتھائی انٹرنیٹ صارفین نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو پلیٹ فارم میں ایسا مواد موجود ہے جس نے انہیں”ان کی دلچسپیوں کو مزید گہرائی سے جاننے“میں مدد کی۔
مسٹر لیفکووٹز نے کہا کہ سالانہ 10 لاکھ روپے یا اس سے زائد کمانے والے یوٹیوب چینلز کی تعداد میں ایک سال کے دوران 110 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت پاکستان میں ایک لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز کے حامل 5400 سے زیادہ یوٹیوب چینلز موجود ہیں جن کی تعداد میں سالانہ بنیاد پر 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ان میں سے 350 سے زیادہ چینلز کے ایک ملین سے زیادہ سبسکرائبر ہیں۔
گوگل کے کنٹری ڈائریکٹر فرحان صدیق قریشی نے اپنی پریزنٹیشن اور اس کے بعدمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یوٹیوب جدید زندگی کا مرکز بن گیا ہے کیونکہ یہ عام لوگوں کی تعلیمی، پیشہ ورانہ اور تفریحی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
انہوں نے کاروباری اداروں پر زور دیا کہ وہ ان”گہرے روابط“سے فائدہ اٹھائیں جو یوٹیوب کے صارفین نےاس پلیٹ فارم پر بنائے ہیں تاکہ ان کے ذہنوں میں سب سے اوپر رہتے ہوئے فروخت میں زیادہ سے زیادہ بہتری لائی جاسکے۔
میڈیا کے ساتھ شیئر کی گئی کیس اسٹڈی سے پتہ چلتا ہے کہ نیسلے فروٹا وائٹلز کو چند شہروں میں کم فروخت کا سامنا تھا۔ اس نے جانچنے کا فیصلہ کیا کہ کون سا اشتہاری چینل”ٹی وی یا یوٹیوب“موثر نتائج دے گا۔ کیس اسٹڈی سے پتہ چلتا ہے کہ یوٹیوب نے تیسرے دن ٹی وی کی پہنچ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ٹی وی پر چلائی گئی مہم کے مقابلے یوٹیوب کی باہدف رسائی تین گنا زیادہ تھی جبکہ اس کی لاگت 70 فیصد کم تھی۔