کیا میاں نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف کو تنہا چھوڑ دیا؟

وزیراعظم شہباز شریف پچھلے دو روز سے پنجاب میں بیٹھے ہیں جبکہ ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز امریکا میں براجمان ہیں ، مریم نواز کی 22 جنوری کو واپسی کی نوید سنائی جارہی ہے مگر اس بات میں کتنی صداقت ہے وقت ہی بتائے گا۔

مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے آپسی جھگڑوں نے پارٹی کو مشکلات میں ڈال دیا ہے، پنجاب کے عام انتخابات سر پر کھڑے ہیں جبکہ پارٹی قائد نواز شریف نے اپنے آپ کو سیاست سے قطعی طور پر علیحدہ کرلیا ہے ، ایسا لگتا ہے کہ میاں شہباز شریف سیاسی میدان میں تنہا رہ گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) میں آپسی جھگڑا زور پکڑتا جارہا ہے ، پارٹی کے تاحیات قائد نواز شریف نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کو بالکل معطل کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی: پی پی اور ای سی پی ذمہ دار ہے ، متحدہ کا الزام

تحریک انصاف کا قومی اسمبلی میں واپسی کا اشارہ، منصوبہ کیا ہے؟

ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو روز سے مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف سے کوئی ٹیلی فونک رابطہ بھی نہیں کیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف بھی امریکا میں بیٹھے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا کہ مریم نواز شریف 22 جنوری کو وطن واپس پہنچ رہی ہیں۔ تاہم ابھی اس بات میں کتنی صداقت ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین آصف علی زرداری اور خود وزیراعظم شہباز شریف لاہور میں بیٹھے ہیں لیکن دونوں بڑوں نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں کوئی ملاقات نہیں کی ہے ، اور نہ نگراں حکومت کے حوالے سے کوئی مشاورت کی گئی ہے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان کسی بھی طرح کا رابطہ نہ ہونے کے تناظر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کو زرداری صاحب سمجھ گئے ہیں کہ ن لیگ کے آپسی جھگڑے ختم نہیں ہورہے ، وہ لیڈرشپ باہر بیٹھی جس نے سیاست میں فعال کردار ادا کرنا ہے ، اس لیے انہوں نے بھی چپ کا روزہ رکھ لیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پنجاب کے عام انتخابات سر پر ہیں ، اور مسلم لیگ (ن) کے ہر لیڈر نے ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنا رکھی ہے ، مقابلہ ان کا عمران خان کے ساتھ ہے اور ان کا رویہ ایسا ہے کہ جیسے مقابلے میں متحدہ قومی موومنٹ سے ہے جو حلقہ بندیوں کا بہانہ بنا کر انتخابات سے فرار اختیار کرلی گی۔ مسلم لیگ ن کے سب سے بڑا مسئلہ تو اس وقت معیشت کو سنبھالا دینا ہے ، مگر اپنے ہی مسلوں میں گھری ہوئی جماعت معیشت کو کیا سنبھالی گی۔؟

متعلقہ تحاریر