عمران خان کا صدرِ سے مقتدرہ حلقے کی سیاسی عمل میں مداخلت کا نوٹس لینے کا مطالبہ

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیز اور مقتدرہ حلقوں کی سیاست میں کھلی مداخلت کا تدارک کیا جائے،مراسلے میں گورنر خیبرپختونخواکی گفتگو کا متن بھی شامل کیا گیا ہے

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان نے صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھ کر خفیہ ایجنسیز اورمقتدرہ حلقے کی سیاسی عمل میں مداخلت کا نوٹس لینے کا مطالبہ  کیا ہے ۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان کے صدر مملکت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیز اور مقتدرہ حلقوں کی سیاست میں کھلی مداخلت کا تدارک کیا جائے ۔

یہ بھی پڑھیے

نواز شریف کے بعد مریم نواز بھی عمران خان کے انداز اپنانے لگیں

صدر مملکت کو بھیجے گئے خط میں اسٹیبلشمنٹ کے انتخابات کی تاریخ کے تعین کے حوالے سے گورنر خیبر پختونخوا کی 27 جنوری کی گفتگو کا متن بھی خط کے ساتھ بھجوایا گیا ہے ۔

چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے صدر ڈاکٹر عارف علوی کو لکھے گئے خط میں پارلیمانی پارٹی اور کور کمیٹی کے اجلاس میں منظور کردہ متفقہ قرارداد بھی خط کے ساتھ بھجوائی گئی ہے ۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی قراداد میں افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے انٹیلی جنس ایجنسیز اور مقتدرہ حلقوں کی  سیاسی میں مداخلت کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

صدر مملکت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ خفیہ ایجنسیز اور مقتدرہ حلقوں کی سیاسی امور میں مداخلت کے حوالے سے گورنر خیبرپختونخوا کا 27 جنوری کا بیان اس حوالے سے اہم مثال ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی کو خط میں بتایا گیا ہے کہ پختونخوا کے گورنر کا موقف ہے کہ وہ صوبائی اسمبلی کے انتخاب کی تاریخ کا تعین نہیں کرسکتا، یہ کام انٹیلی جینس ایجنسیز اور اسٹیبلشمنٹ کو کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آج یا کل حملے کے ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا، آئی جی کےپی کا بڑا دعویٰ

پی ٹی آئی کے چیئرمین کے خط میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی قرارداد میں آپ کی توجہ نہایت ڈھٹائی سے کیے جانے والے اغواء اور جھوٹے پرچوں کے اندراج کی جانب بھی مبذول کروائی گئی ہے۔

خط میں صدر مملکت عارف علوی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ قرارداد آپ سے آئین و قانون کے انحراف اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تدارک کیلئے موثر اقدامات کی سفارش کرتی ہے۔

متعلقہ تحاریر