عسکری حکام کے غیرملکی دورے میں اہم سیاسی ملاقاتوں کی چہ مگوئیاں جاری
عسکری حکام کی سرکردہ سیاسی شخصیت سے2 ملاقاتیں، وطن واپس آکر معاملات ہاتھ میں لینے پر زور، قانونی معاملات میں مکمل معاونت کی پیشکش، عمران خان کی آسمان کو چھوتی مقبولیت بھی زیر بحث آئی، سرکرد شخصیت کا فوری واپس آنے پر آمادگی سے گریز
ملک میں جاری سیاسی و معاشی بحران کے دوران عسکری حکام کا غیرملکی دورہ اہمیت اختیار کرگیا ہے۔
سرکردہ عسکری شخصیت کے دورے کے دوران سیاسی ملاقاتوں کے بارے میں چہ مگوئیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
90 روز میں انتخابات نہ ہوئے تو جیل بھرو تحریک شروع کردیں گے، عمران خان
دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے کل جماعتی کانفرنس: پی ٹی آئی باقاعدہ دعوت نامے کی منتظر
وفاقی دارالحکومت میں ہونے والی چہ مگوئیوں کے مطابق عسکری حکام کے غیرملکی دورے کے دوران میزبان ملک کے حکام سے سرکاری ملاقاتوں کے علاوہ پاکستان کی سرکردہ سیاسی شخصیت سے بھی 2 اہم ترین ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق عسکری حکام نے سرکرہ شخصیت کے ساتھ ملک میں جاری معاشی و سیاسی بحران کے حل پر بات چیت کی ہے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں سرکردہ سیاسی شخصیت کو پاکستان میں سابق وزیراعظم عمران خان کی بڑھتی مقبولیت اور اس کے نتیجے میں ادارے میں پائی جانے والی بے چینی کے بارے میں کھل کر آگاہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں سرکردہ سیاسی شخصیت پر زور دیا گیا کہ پاکستان میں کھل کر اپنا کردار ادا کریں اورسیاسی معاملات ہاتھ میں لیں کیونکہ پاکستان میں موجود سیاسی قیادت کےہاتھ سے معاملات نکلتے جارہے ہیں اور جوں جوں انتخابات قریب آرہے ہیں معاملات عمران خان کے حق میں ہوتے جارہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سرکردہ سیاسی شخصیت کو یقین دہانی کروائی گئی ہےکہ ملکی سیاست میں واپس آئیں تو ان کا پوری طرح تحفظ کیا جائے گا،قانونی معاملات میں انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑےگا۔
ذرائع کے مطابق 2 ملاقاتوں کے باوجود سرکردہ سیاسی شخصیت واپسی پر آمادہ نہیں ہوئی ہے اور اس معاملات ڈیڈ لاک کا شکار نظر آرہے ہیں جبکہ عسکری حکام آج وطن واپس پہنچ رہے ہیں۔