آئی ایم ایف پروگرام بحالی میں تاخیر؛ حکومت نے پلان بی پر عملدرآمد شروع کردیا

وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف قرض پروگرام بحالی میں تاخیر کے باعث پلان بی پر عملدرآمد شروع کردیا، وفاقی حکومت نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چائنا سمیت دوست ممالک سے نرم شرائط پر قرض لینے کیلئے رابطے شروع کردیئے

پاکستان نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ  (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر  سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور  چائنا سمیت دیگر دوست ممالک سے مالی امداد  حاصل کرنے کی کوششیں تیز کردی ہیں ۔

حکومت نے انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چائنا سمیت دوست ممالک سے 3 ارب 80 کروڑ ڈالر امدادکیلئے کوششیں شروع کردیں۔

یہ بھی پڑھیے

اسحاق ڈار کا آئی ایم ایف معاہدہ منظر عام پر لانے اور چائنا سے مزید قرض ملنے کا اعلان

پاکستان نے آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کے لیے کوششیں مزید تیز کردی ہیں۔ حکومت نے  آئی ایم ایف کی دوست ممالک سے مالی امداد کے حصول کی شرط  عملدرآمد شروع کردیا ہے ۔

وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام بحالی میں تاخیر کے باعث پلان بی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔ معاشی ٹیم نے متبادل ذریعے سے فنڈز حاصل کرنے کیلئے پلان بی ترتیب دیا ہوا تھا ۔

وفاقی حکومت نے دوست ممالک سے نرم شرائط پر قرض لینے کیلئے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ وزیر خزانہ اور سیکریٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان چین سے اہم مذاکرات کیلئے بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔

وزیر خزانہ اور سیکرٹری خارجہ چین سےجلد بقایا 80 کروڑ ڈالر اور مزید امداد فراہم کرنے پر مذاکرات کریں گے۔ وزیر خزانہ کو امید ہے کہ چین سے چند دنوں میں 80 کروڑ ڈالر مل جائیں گے ۔

حکومت کے پلان بی کے تحت سعودی عرب سے دو ارب ڈالر کے حصول کیلئے سفارتی کوششیں شروع کردی گئی ہیں جبکہ یو اے ای سے بھی ایک ارب ڈالر حاصل کرنے کیلئے اہم میٹنگز ہو رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

مرکزی بینک کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 18 ملین ڈالر کا اضافہ

 قطر نے پاکستانی حکومتی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے جبکہ  دوست ممالک کے سفارتی حکام نے اپنی حکومتوں کو پاکستان کی صورتحال پر مفصل بریفنگ بھی  دے دی ہے۔

حکومت دوست ممالک کی طرف سے مثبت جواب کیلئے  پرامید ہے اور30 جون  2023 تک 10 سے 12 ارب ڈالر کا زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم بنانا ہیں تاکہ دو ماہ کی امپورٹ کے مساوی بنایا جا سکے۔

متعلقہ تحاریر